نئی دہلی: حکومت نے کووڈ وبا کی تیسری لہر کو دیکھتے ہوئے حاملہ خواتین اور معذور ملازمین کو دفتر آنے سے چھوٹ دیتے ہوئے گھر سے کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ مرکزی وزیر برائے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اتوار کو پرسونل اورٹریننگمحکمہ (ڈی او پی ٹی) کے رہنما ہدایات کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے یہ انکشاف کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین اور معذور ملازمین کو دفتر آنے سے استثنیٰ دیا گیا ہے، تاہم انہیں دستیاب ہونے اور گھر سے کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینمنٹ زون میں رہنے والے تمام افسران اور ملازمین کو بھی دفتر آنے سے اس وقت تک استثنیٰ حاصل ہوگا جب تک کہ ان کے علاقے کو نوٹیفائیڈ ایریا سے باہر نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ انڈر سیکرٹری کے عہدے سے نیچے کے سرکاری ملازمین کی حاضری اصل تعداد کے 50 فیصد تک محدود کر دی گئی ہے اور باقی 50 فیصد گھر سے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں میں اس کے مطابق ایجنڈا تیار کیا جائے گا۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ جو افسران یا ملازمین دفتر نہیں آ رہے اور گھر سے کام کر رہے ہیں وہ ٹیلی فون اور مواصلات کے دیگر الیکٹرانک ذرائع سے ہر وقت دستیاب رہیں گے۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ کووڈ وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظرہر کسی کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جہاں تک ممکن ہو سرکاری میٹنگیں کریں اور جب تک کہ بالکل ضروری نہ ہو لوگوں کے ساتھ پرسنل میٹنگ سے گریز کریں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ آفس کے احاطے میں زیادہ ہجوم سے بچنے کے لیے افسران اور اہلکار مختلف اوقات کی پیروی کریں گے۔ یعنی (الف) صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک اور (ب) صبح دس بجے سے شام چھ بجے تک۔دریں اثنا، ڈی او پی ٹی نے تمام افسران اور عملے کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کووڈکے لیے موزوں سلوک پر سختی سے عمل کریں۔ اس میں بار بار ہاتھ دھونا، چہرے کا ماسک پہننا اور ہر وقت جسمانی دوری کا خیال رکھنا شامل ہے۔ کام کی جگہوں کی ،خاص طور پر اکثر چھونے والی سطحوں کی مناسب صفائی کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہدایات 31 جنوری تک لاگو رہیں گی۔ تاہم اس مدت کے دوران اس کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور صورتحال کے لحاظ سے رہنما ہدایاتمیں ترمیم کی جا سکتی ہے۔ (یو این آئی)