سرینگر :وزیر اعظم مودی نے 5 اگست 2019 کو انگلی کے زور پر جموں کشمیر میں دفعہ 370 اور 35A کو ختم کر دیا کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ ہندوستان ’’امن کی عبادت کرتا ہے، امن چاہتا ہے اور دنیا کے ہر ملک کے ساتھ اس کے خوشگوار تعلقات ہیں‘‘ ۔انہوںنے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک اور فضائی حملے کی کارروائیوں سے ہندوستان کی دفاعی پالیسی کا مطلب ظاہر ہوا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی نے دکھایا ہے کہ اگر کوئی قوم کو ترجیح کے طور پر رکھے تو تبدیلی کیسے آتی ہے۔ ہندوستان کے بارے میں ہمارا نظریہ بھی ’’سرکشیت (محفوظ) بھارت‘‘کے گرد گھومتا ہے،‘‘ ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق دہلی یونیورسٹی میں تین روزہ بین الاقوامی سیمینار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ ’’ یونیورسٹیوں کو خیالات کے تبادلے کا پلیٹ فارم بننا چاہیے اور نظریاتی تصادم کی جگہ نہیں بننا چاہیے۔ ایک نظریہ خیالات اور گفتگو سے آگے بڑھتا ہے۔انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ملک کے تئیں اپنے فرائض کو سمجھیں اور ہندوستان کی دفاعی پالیسی کے بارے میں بات کریں ، شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہندوستان کے پاس کوئی دفاعی پالیسی نہیں تھی اور اگر یہ موجود بھی ہے تو یہ خارجہ پالیسی کا سایہ تھا۔سرجیکل اسٹرائیک اور فضائی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ان کارروائیوں سے ہندوستان کی دفاعی پالیسی کا مطلب ظاہر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی سرحد پار سے عسکریت ہسندوں کو کو ہم پر حملہ کرنے کے لیے بھیجا جائے گا اور اڑی اور پلوامہ حملوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ لیکن سرجیکل سٹرائیکس اور فضائی حملوں سے ہم نے دکھایا کہ دفاعی پالیسی کا کیا مطلب واضح ہو گیا ۔ وزیر داخلہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان ’’امن کی عبادت کرتا ہے، امن چاہتا ہے ‘‘اور دنیا کے ہر ملک کے ساتھ اس کے خوشگوار تعلقات ہیں۔کچھ لوگ ہندوستان کو مسائل کا ملک کہتے ہیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ملک میں لاکھوں مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہے۔انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2022 تک پی ایم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے کئی چیزیں حاصل کیں اور کروڑوں غریب لوگ خود کو ملک کا حصہ سمجھنے لگے۔شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ عسکعی کے حملوں میں ملوث افراد کے انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، لیکن جو لوگ اس طرح کی کارروائیوں سے مرتے ہیں ان کے بھی انسانی حقوق ہیں۔جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے 5 اگست 2019 کو انگلی کے زور پر آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A کو منسوخ کر دیا۔’’وہ لوگ جنہوں نے کہا تھا کہ خون کی ہولی ہوگی (خون کی ندیاں بہنگی) وہ پتھر بازی میں بھی ملوث نہیں ہوسکے۔