نئی دہلی:کانگریس اور دیگر بڑی اپوزیشن جماعتوں نے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کو صدر کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کے بعد کہا کہ یہ دو افراد کی نہیں بلکہ نظریات کی لڑائی ہے اور پوری اپوزیشن مسٹر سنہا کی حمایت میں کھڑی ہے مسٹر سنہا نے پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں صدر کے عہدے کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں ترنمول کانگریس کی رہنما ممتا بنرجی کی کال پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی جس میں کانگریس، ڈی ایم کے، ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، سماج وادی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، نیشنل کانفرنس کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ جس میں سماج وادی پارٹی سمیت کئی بڑی اپوزیشن جماعتوں کے بائیں بازو کے لیڈروں نے حصہ لیا۔مسٹر سنہا نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت نذر کئے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر راہل گاندھی سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے بھی گاندھی جی کے مجسمے پر پھول چڑھائے۔ مسٹر گاندھی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے، ترنمول کانگریس کے رہنما ابھیشیک بنرجی، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجہ، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ سمیت کئی اہم لیڈر موجود تھے۔مسٹر سنہا کی امیدواری پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے صدر کے عہدہ کے لئے مسٹر سنہا کی حمایت کی ہے اور تمام اپوزیشن پارٹیاں ان کی حمایت میں کھڑی ہیں۔ یہ لڑائی نظریات کی ہے۔ ایک طرف نفرت اور دوسری طرف بھائی چارے کا نظریہ ہے اور یہ دونوں کے درمیان لڑائی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے لیڈر سیتارام یچوری نے کہا کہ آج حالات بہت خراب ہیں اور یہ کوئی عام صورتحال نہیں ہے اور موجودہ صورتحال آئین کی حفاظت کا معاملہ ہے۔ (یو این آئی)