بلٹ ٹرین پروجیکٹ:
بلٹ ٹرین پروجیکٹپر کام، جو گجرات میں احمد آباد سے ممبئی کا فاصلہ کم کرے گا، اب مہاراشٹر میں بھی تیز ہونے کی امید ہے۔ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت نے اس پروجیکٹ کی رکاوٹوں کو دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے بلٹ پروجیکٹ کو تیز رفتاری پر لانے کی امید ہے۔ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ کے سابق ایم ڈی ستیش اگنی ہوتری نے بھی اس سلسلے میں مہاراشٹر کے چیف سکریٹری کو خط لکھا تھا۔اس میں انہوں نے کل 16 مسائل درج کیے تھے، جن کو حل کرنے کی صورت میں بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے کام میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔ان میں سے بہت سے مسائل کو ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت نے حل کیا ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اسٹیج 1 فارسٹ کلیئرنس بھی دی گئی ہے۔اگنی ہوتری نے 7 جولائی کو ہی خط لکھا تھا۔اس میں انہوں نے کہا تھا کہ جاپانی ایجنسی کا دباؤ ہے کہ مہاراشٹر میں کام پیچھے ہے۔اس پروجیکٹ سے متعلق ٹینڈرز کو مسلسل ملتوی کرنا پڑتا ہے۔اس پروجیکٹ پر کل 1.08 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت آرہی ہے، جس میں سے 81 فیصد فنڈنگ جاپان خود کر رہا ہے۔اگنی ہوتری کے خط پر کارروائی کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے منگل کو ایک میٹنگ کی اور ان مسائل کو حل کرنے کا فیصلہ کیا جس کی وجہ سے پروجیکٹ میں تاخیر ہو رہی ہے۔
فڑنویس نے منظوری دینے کا اعلان کیا۔
ریلوے کے ایک اہلکار نے بھی اعتراف کیا کہ مہاراشٹر میں نئی حکومت اس پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔عہدیدار نے کہا کہ مہاراشٹر کی نئی حکومت نے بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے حوالے سے سرگرمی دکھائی ہے۔منگل کو ہونے والی جائزہ میٹنگ میں زمین کے حصول سے ٹنل اور زیر زمین اسٹیشن کی تعمیر میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر بات ہوئی۔مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے جمعرات کو کہا کہ ریاستی حکومت نے احمد آباد-ممبئی بلٹ ٹرین پروجیکٹ کو تیز کرنے کے لیے تمام ضروری منظوری دے دی ہے۔
مہاراشٹر ابھی بھی زمین کے حصول میں پیچھے ہے۔
اہلکار نے کہا کہ بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے لیے فی الحال ہمیں جنگلاتی علاقے میں اسٹیج 1 کی منظوری درکار ہے، جو مل گئی ہے۔اس کے بعد اسٹیج-2 کی منظوری درکار ہوگی، جو ستمبر تک ملنی چاہیے۔ریاستی حکومت نے پالگھر میں 1.2 ہیکٹر اراضی کے حصول کی رکاوٹ کو بھی دور کر دیا ہے۔اس منصوبے کے لیے اب تک کل 90.56 فیصد اراضی حاصل کی جا چکی ہے۔گجرات میں اب تک 98.8% زمین حاصل کی جا چکی ہے، جبکہ دادرا اور نگر حویلی میں 100% زمین حاصل کی جا چکی ہے۔اس معاملے میں بھی مہاراشٹر اب بھی پیچھے ہے، جہاں صرف 72.25 فیصد زمین ہی خریدی گئی ہے۔