اس وقت دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں شامل انگلینڈ کے اسٹار کرکٹر بین اسٹوکس نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔سٹوکس نے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز سے عین قبل اعلان کیا تھا کہ اس سیریز کا پہلا میچ ان کے کیریئر کا آخری ون ڈے ہوگا۔اسٹوکس نے یہ فیصلہ مصروفیت کے باعث کیا ہے۔تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف یہ میچ ان کے لیے یادگار نہیں رہا۔اسٹوکس بلے اور گیند دونوں سے اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے اور ان کی ٹیم کو بھی شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
ون ڈے انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے اسٹوکس کا کہنا تھا کہ ‘یہ کبھی بھی آسان نہیں تھا اور اب جب کہ میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بن گیا ہوں اور آنے والے وقتوں میں ہمیں کتنی کرکٹ کھیلنی ہے، اس کو دیکھتے ہوئے ایسا ہوتا ہے۔ بالکل ممکن نظر نہیں آرہا تھا۔مجھے اپنے جسم کا بھی خیال رکھنا ہے کیونکہ میں اپنی ٹیم کے لیے زیادہ سے زیادہ کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔
اسٹوکس کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم کرکٹرز گاڑی نہیں ہیں، آپ ہمارے اندر پیٹرول نہیں بھر سکتے۔یہ سب ہم پر آتا ہے اور پھر اس کا اثر ہمیں ہی اٹھانا پڑتا ہے۔شیڈول بہت مصروف ہے اور آپ بہت سارے کھلاڑیوں سے کہہ رہے ہیں کہ جب وہ اپنی ٹیم کے لیے میدان میں اتریں تو اپنا 100 فیصد دیں۔
اسٹوکس نے اسٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن کی مثال دیتے ہوئے کہا، ‘میں دیکھ سکتا ہوں کہ براڈ اور اینڈرسن نے سفید گیند سے کرکٹ کھیلنا چھوڑنے کے بعد کہاں تک پہنچ گئے ہیں۔میں انگلینڈ کے لیے 140-150 ٹیسٹ میچ کھیلنا چاہتا ہوں۔ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں آپ کو صرف تین سے چار اوورز کرنے ہوتے ہیں۔مجھے امید ہے کہ جب میں 35-36 سال کا ہوں گا تو مجھے اپنے فیصلے پر فخر ہوگا۔