انگلینڈ نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو 41 رنز سے شکست دے دی۔انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 234 رنز بنائے۔گزشتہ چند میچوں میں انگلینڈ کی ٹیم بڑا سکور کرنے میں ناکام رہی تھی۔لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں کپتان جوس بٹلر کے 7 گیندوں پر 22 رنز، مالان کے 23 گیندوں پر 43 رنز، جونی بیرسٹو کے 53 گیندوں پر 90 رنز اور پھر معین علی نے 18 گیندوں پر شاندار نصف سنچری کھیلی۔معین علی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں انگلینڈ کے لیے تیز ترین ففٹی بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔انہوں نے صرف 16 گیندوں میں اپنی ففٹی بنائی۔
235 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی شروعات خراب رہی۔لیکن ٹرسٹن اسٹبس کی اننگز نے ایک موقع پر جنوبی افریقہ کی جیت کی امیدیں بڑھا دیں۔اپنے کیریئر کی پہلی بین الاقوامی اننگز میں انہوں نے افریقی اسٹار کوئنٹن ڈی کاک اور تجربہ کار اے بی ڈی ویلیئرز کا بڑا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔درحقیقت، سٹبز T20 انٹرنیشنل میں جنوبی افریقہ کے لیے 19 گیندوں میں ففٹی بنانے والے سب سے تیز اور کم عمر کھلاڑی بن گئے ہیں۔
اسٹبس نے 21 سال اور 347 دن کی عمر میں اپنی پچاس سنچری مکمل کی۔جب کہ کوئنٹن ڈی کاک نے 23 سال 92 دن اور اے بی ڈی ویلیئرز نے 23 سال 279 دن کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دیا۔ٹرسٹن اسٹبس نے 19 گیندوں میں اپنی ففٹی مکمل کی۔انہوں نے 28 گیندوں میں 72 رنز بنائے۔اس اننگز میں انہوں نے 8 چھکے اور 2 چوکے لگائے۔تاہم سٹبس کی یہ اننگز افریقہ کو فتح نہ دلا سکی۔افریقہ کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 193 رنز ہی بنا سکی۔