پیٹرولیم مصنوعات پیدا کرنے والی بڑی کمپنی سعودی آرامکو نے 2022 کی دوسری سہ ماہی میں48 ارب 4 کروڑ ڈالر کا ریکارڈ منافع کمایا جب کہ یوکرین میں روس کی جنگ اور کووڈ19 کے کیسز میں کمی کے بعد مانگ میں اضافے کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والی کمپنی کی خالص آمدنی میں سالانہ لحاظ سے90 فیصد اضافہ ہوا، جس نے پہلی سہ ماہی میں 39 ارب 5 کروڑ ڈالر کی آمدنی سے متعلق بتایا تھا۔بلومبرگ کے مطابق آرامکو کا دوسری سہ ماہی کا منافع دنیا کی کسی بھی لسٹڈ کمپنی کا سب سے بڑا سہ ماہی ایڈجسٹ منافع ہے۔
سعودی عرب کی ملکیت میں موجود کمپنی کے علاوہ، ایگزون موبل، چیفرون، شیل، ٹوٹل انرجیز اور ای این آئی کی جانب سے بھی دوسری سہ ماہی میں اربوں ڈالر کے منافع کا انکشاف ہوا ہے۔آرامکو کے صدر اور سی ای او امین ایچ. ناصر نے کہا عالمی منڈی میں اتار چڑھاؤ اور معاشی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، رواں سال کے دوران ہونے والے واقعات نے ہمارے اس خیال کی تائید کی ہے کہ کہ اس صنعت میں جاری سرمایہ کاری ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اصل میں ہم تیل توقع کرتے ہیں کہ کی تیل کی طلب میں رواں دہائی کے تک اضافہ ہوتا رہے گا۔آرامکو نے بتایا کہ مضبوط مارکیٹ کے حالات میں پہلی سہ ماہی کے دوران خالص آمدنی میں 22.7 فیصد اضافہ ہوا، رواں نصف سال 87 ارب 9 کروڑ کا منافع ہوا جب کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 47 ارب 2 کروڑ ڈالر کا منافع ہوا تھا۔
کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وہ خام تیل کی زیادہ سے زیادہ مستحکم صلاحیت کو 2027 تک ایک کروڑ 20 لاکھ بیرل یومیہ سے ایک کروڑ 30 لاکھ تک بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔2019 میں آرامکو کے ریکارڈ توڑنے والے آئی پی او کے بعد یہ سہ ماہی منافع سب سے زیادہ ہے جس نے کمپنی کے مرتب کردہ منافع کے تخمینے 46 ارب 2 کروڑ ڈالر کو غلط ثابت کردیا ہے۔رواں سال کے دوران آرامکو کے حصص کی قیمت میں سعودی اسٹاک ایکسچینج میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔آرامکو نے دسمبر 2019 میں اپنے 1.7 فیصد حصص فروخت کردیے جس سے 29 ارب 4 کروڑ ڈالر کمائے گئے جو کہ دنیا کی سب سے بڑی ابتدائی عوامی پیشکش تھی۔قدامت پسند سلطنت کے لیے آمدنی کے اہم ترین کمپنی عارضی طور پر ایپل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مارچ میں دنیا کی سب سے زیادہ مالیت والی کمپنی بن گئی۔ اپیل اب دنیا کی سب سے زیادہ مارکیٹ ویلیو والی کمپنیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جس کی مارکیٹ ویلیو 24 کھرب ڈالر ہے۔