سرکاری خبر رساں ایجنسی کونا کی رپورٹ کے مطابق کویت کے ولی عہد نے خلیجی عرب ملک میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد حکومت کا استعفیٰ قبول کر لیا جب کہ انتخابات میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے امیدواروں نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکمران امیر کے زیادہ تر فرائض سنبھالنے والے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے وزیر اعظم شیخ احمد نواف الصباح کی سربراہی میں سبکدوش ہونے والی حکومت سے کہا ہے کہ وہ نئی کابینہ کی تشکیل تک بطور نگراں سیٹ اپ کام کرتی رہے۔اوپیک میں شامل تیل پیدا کرنے والے ملک کویت میں 29 ستمبر کو قبل از وقت انتخابات کرائے گئے جب کہ شیخ مشعل الاحمد الصباح نے کابینہ میں پائے جانے والے سیاسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا تھا۔
کویت میں کابینہ کا تقرر شاہی خاندان کی جانب سے کیا جاتا ہے جب کہ 50 رکنی اسمبلی جمہوری طریقے سے منتخب کی جاتی ہے جو پورے خطے میں بنائے گئے اس طرح کے اداروں سے زیادہ خود مختار اور آزادانہ حیثیت رکھتی ہے۔ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے جولائی میں شیخ احمد نواف الصباح کو وزیر اعظم مقرر کیا تھا جب کہ تحلیل شدہ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قانون سازوں کی جانب سے نئے وزیر اعظم کے تقرر کے لیے اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کو ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا جو ستمبر کے انتخابات سے دستبردار ہو گئے۔کویت کی حکومت اور پارلیمنٹ کے درمیان تعطل کی وجہ سے کابینہ میں ردوبدل اور اسمبلیوں کو تحلیل کیا جاتا رہا ہے جب کہ اس عمل کے باعث ملک میں سرمایہ کاری اور اصلاحاتی عمل میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔29 ستمبر کو ہونے والے انتخابات میں ووٹروں نے قدامت پسند امیدواروں اور 2 خواتین کو اسمبلی میں بھیج کر نئی روایت قائم کی اور گویا اپنی پارلیمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔