اسلام آباد:۔ ملک میں موجودہ معاشی اور سیاسی افراتفری کا تجزیہ کرنے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان چھ ماہ میں مارشل لاء کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مصنف جسٹس کاٹجو نے پاکستان کے نیوز ویکلی دی فرائیڈے ٹائمز کے لیے ایک مضمون میں خدشہ ظاہر کیا کہ چھ ماہ میں پاکستان مارشل لا کی زد میں آ جائے گا۔ پاکستان پر نظر رکھنے والے مصنف نے اپنی دلیل کی تائید کے لیے کچھ حقائق بیان کیے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف بھیک کا کٹورا لے کر مختلف ممالک میں پیسے مانگتے پھر رہے ہیں۔ مصنف نے تجزیہ کیا کہ عوام کی عمومی حمایت عمران خان کے ساتھ ہے۔ پارلیمنٹ کے حالیہ ضمنی انتخابات سے بھی اس کا اندازہ ہوتا ہے۔ عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی( نے آٹھ میں سے چھ نشستیں حاصل کیں لیکن پی ڈی ایم نے صرف دو نشستیں حاصل کیں۔مصنف نے لکھا کہ عام طور پر عمران خان کو ایک ایماندار آدمی سمجھا جاتا ہے جب کہ دیگر جماعتوں کے رہنما بڑے پیمانے پر کرپٹ سمجھے جاتے ہیں۔ میڈیا پورٹل نے کہا کہ دریں اثنا، عمران خان بیکار نہیں رہیں گے کیونکہ وہ ایک لڑاکا ہیں اور کئی شہروں میں بڑی ریلیاں کر رہے ہیں۔ اتحاد کے خلاف احتجاج کے لیے عمران خان نے جمعہ کو لاہور کے لبرٹی چوک سے اسلام آباد تک حقی آزادی لانگ مارچ کا آغاز کیا۔اس تمام صورتحال میں پاکستانی تیزی سے اضطراب کا شکار ہوتے جا رہے ہیں، جیسے جیسے معاشی بحران بڑھتا جائے گا اور نتیجتاً افراتفری میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ عوام اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ناگزیر ہیں اور اس کے نتیجے میں تشدد اور ہلاکتیں ہوں گی۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بعض اوقات ایسی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے جب واحد انتخاب انتشار اور فوج کی حکمرانی کے درمیان ہوتا ہے اور تاریخی تجربہ بتاتا ہے کہ اس صورتحال میں فوج قدم رکھتی ہے۔ آرٹیکل کے اختتام پر مارشل لاء پر بات کرتے ہوئے مصنف نے کہا کہ ایسا جلد نہیں ہو گا۔ لیکن یہ چھ ماہ یا اس سے زیادہ میں ہونے کا پابند ہے۔