نئی دلی: وزیر خارجہ جناب ایس جے شنکر 7-8 نومبر کو روس کا دورہ کریں گے اور اپنے ہم منصب سرگئی لاوروف اور دیگر روسی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ یوکرین میں جاری تنازعہ کے درمیان عالمی پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے۔اس دورے کا اعلان کرتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان دوروں کے باقاعدہ تبادلے کے تسلسل میں ہے۔روسی وزیر خارجہ کے علاوہ جے شنکر روسی نائب وزیر اعظم اور وزیر تجارت و صنعت سے ملاقات کریں گے۔ جے شنکر نے آخری بار جولائی 2021 میں روس کا دورہ کیا تھا، اس کے بعد لاوروف نے اس سال نئی دہلی کا دورہ کیا تھا۔دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت کے دوران امکان ہے کہ بھارت ایک بار پھر ماسکو پر زور دے گا کہ وہ جاری تنازع کو حل کرنے کے لیے سفارت کاری کے راستے پر واپس آجائے۔اس مہینے کے شروع میں، جے شنکر نے یہ بھی کہا تھا کہ بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا اور شہریوں کی موت کا سبب بننا دنیا کے کسی بھی حصے میں قابل قبول نہیں ہے۔مغربی دباؤ کے باوجود بھارت نے ابھی تک یوکرین میں فوجی کارروائی کے لیے روس کی براہ راست مذمت نہیں کی ہے جبکہ یہ کہا ہے کہ یہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس دوران ہندوستان نے روس سے تیل کی درآمدات میں بھی اضافہ کیا ہے۔