رواں مہینے کی 22تاریخ سے منعقد ہونے والا جی 20اجلاس کے پیش نظر جموں کشمیر کی سرحدوں پر الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ آرمی اور دیگر فورسز ایجنسیوں کی جانب سے حد متارکہ پر جی 20اجلاس کے پیش نظر چوکسی میں اضافہ کیا گیا ہے اور یہاں تعینات اہلکاروں کو سخت ہدایات دی گئی ہے۔گزشتہ ہفتوں کے دوران شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر فوج کی جانب سے دراندازی کی کئی کوششوں کو ناکام بنایا گیا جس دوران گولیوں کے تبادلے میں کئی درانداز مارے بھی گئے۔ ادھر جی 20کے اجلاس میں چند روز ہی باقی ہے جس کے پیش نظر نہ وادی بھر میں سیکورٹی کو متحرک کیا گیا ہے بلکہ پاکستان کیساتھ لگنے والی سرحدوں پر سیکورٹی کے کڑے بندوبست عمل میں لائے گئے ہیں۔ سری نگر میں 22مئی سے شروع ہونے والے شیڈول جی20 اجلاس کے پیش نظر جموں اور اس خطے کے ملحقہ سرحدی اضلاع میں چوکسی کی اعلیٰ ترین سطح دیکھی جا رہی ہے۔جموں شہر میں کرائسز ریسپانس ٹیموں (سی آر ٹی) کی تعیناتی کے ساتھ سیکورٹی گرڈ کو سخت کر دیا گیا ہے اور پاک بھارت بین الاقوامی سرحد پر گشت کو تیز کر دیا گیا ہے۔جموں شہر کے ہر چوک اور شہر کی طرف جانے والی تمام راستوں یا پرہجوم مقامات پر گاڑیوں کی چیکنگ کو تیز کر دیا گیا ہے۔ جموں پولیس خصوصی پولیس ٹیموں یعنی سی آر ٹیز کے ساتھ گاڑیوں، دستاویزات اور گاڑیوں کی شناخت کو بہت احتیاط سے چیک کر رہی ہے۔ سی آر ٹی ٹیم کے ساتھ ہائی ٹیک گاڑی کو مصروف بکرم چوک چیک پوائنٹ پر تعینات کیا گیا ہیں جہاں دریائے توی اور بازار کے مصروف مقامات اور جام سے بھری سڑکوں کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔دریں اثنا، بی ایس ایف نے جموں، جموں کی اکھنور تحصیل، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں زمین اور پاکستان کی سرحد سے متصل آبی علاقوں پر اپنی گشت تیز کر دی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف کے دستے ہائی پاور موٹر بوٹس میں اکھنور میں دریائے چناب پر دن رات گشت کرتے ہیں تاکہ ہندوپاک سرحد پر چیکنگ کی جا سکے۔ اسی طرح پالن والا، کاناچک، آر ایس پورہ، سچیت گڑھ، رام گڑھ، سانبہ، ہیرا نگر اور کٹھوعہ کے سرحدی علاقوں سے بین الاقوامی سرحد پر گشت تیز کر دیا گیا ہے۔بی ایس ایف سرحد پر صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے چوکسی کی اعلیٰ ترین سطح پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ادھرایس ایس پی ریاسی، امیت گپتا نے جی 20سربراہی اجلاس سے قبل موجودہ سیکورٹی کے منظر نامے کا جائزہ لینے کے لیے ایک ذیلی ملٹی ایجنسی سینٹر میٹنگ کی جہاں مختلف سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ضلع ریاسی میں کام کرنے والے ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا۔خاص طور پر ضلع راجوری میں حالیہ دہشت گردانہ حملے اور ریاسی میں اس کے پھیلنے والے اثرات، موجودہ نقل و حرکت کے تحت امن و امان کی صورتحال یا دہشت گردوں کی موجودگی کے پیش نظر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔دہشت گردی کی موجودہ حرکیات اور احیاء، اوور گراؤنڈ ورکرزپر نگرانی، ہتھیار ڈالنے والے دہشت گردوں، لاپتہ نوجوانوں اورپی اُو کے میں ان کی موجودگی اور معاشرے میں نوجوانوں کی بنیاد پرستی پر نظر رکھنے کے بارے میں دھاگے کی بات چیت ہوئی۔ فوج، سی آر پی ایف، پولیس اور انٹیلی جنس کی سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا گیا کہ وہ ضلع میں کام کرنے والی تمام ایجنسیوں کے درمیان کارروائی کے قابل معلومات کا بروقت اشتراک کریں، تاکہ ضلع میں تمام ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جاسکے۔جی20کے اجلاس میں اگرچہ ابھی دو دن باقی ہے تاہم وادی کشمیر کیساتھ ساتھ صوبہ جموں میں بھی سیکورٹی کے اعلیٰ انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں تاکہ اس تاریخی ایونٹ کے انعقاد کے دوران کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ کیساتھ بھروقت ڈیل کیا جائے۔