ایران کی پاسداران انقلاب کورکے اہم کمانڈراورمقتول سربراہ قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھی بریگیڈیئرجنرل سید رضی موسوی پیرکے روزشام میں ہلاک ہوگئے۔ انھیں اسرائیلی فوج نے ایک میزائل حملے سے نشانہ بنایا۔ ایران نے ہلاکت کی خبرکی تصدیق کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ اسرائیل سے اس کا بدلہ لیا جائے گا۔ ایران کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بریگیڈیئرجنرل سید رضی موسوی دمشق میں مشیرکے طورپرکام کر رہے تھے۔ جن پراسرائیل نے مجرمانہ حملہ کیا۔ جواس کی مایوسی، بے چارگی اورنااہلی کا کھلا ثبوت ہے۔ یقیناً اس کی اسرائیل کو قیمت چکانا ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ بریگیڈیئرجنرل موسوی ایرانی حمایت یافتہ مزاحمتی گروپوں کولاجسٹک کے شعبے میں مدد دینے کے لئے شام میں موجود تھے۔ یہ بات ایرانی حمایت یافتہ ایک گروپ کے حوالے سے کہی گئی ہے۔
امن وامان کے لئے حماس کا خاتمہ ضروری: بنجامن نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہوکا کہنا ہے کہ وہ جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہوجاتا تب تک جنگ جاری رہے گی۔ بنجامن نیتن یاہو نے کہا “امن وامان کے لئے حماس کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ ہم جنگ روکنے نہیں جارہے ہیں۔ جنگ تب تک چلے گی جب تک ہم حماس کو برباد نہیں کردیتے ہیں۔ اس سے پہلے جنگ روکنے کا سوال ہی نہیں ہے۔”
غزہ میں بھوکے ہیں بچے، بوڑھے اور جوان
غزہ میں دسمبر میں کھانے کی قلت بڑے پیمانے پر ہونے لگی ہے۔ لوگ کھانے کے لئے گھنٹوں لائن میں لگے رہتے ہیں۔ کئی بارکھانا ختم ہونے پر بھوکے سونا پڑتا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ میں 3 لاکھ 78 ہزار لوگوں کو بھکمری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کے لئے مصرنے کی بڑی پیشکش
عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیل-حماس جنگ کے درمیان مصر نے سیزفائرسے متعلق ایک نئی تجویزرکھی ہے۔ اس سے پہلے قطرکی ثالثی میں سیزفائرکرایا گیا تھا۔ یہ ایک ہفتے تک چلا تھا، جس کے بعد معاہد سے متعلق اختلافات بھی دیکھنے کو ملے تھے۔ حالانکہ 7 دنوں کے بعد یہ عارضی جنگ بندی ختم ہوگئی تھی اوراسرائیل جب سے غزہ سمیت فلسطین کے مختلف علاقوں میں حملے کررہا ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کی شہادت ہو رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس