سرینگر:افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد بھارت نے اپنی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانے کیلئے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا ہے جس سے ملک کی حفاظتی صورتحال کیلئے درکار انفراسٹرکچر ہر لحاظ سے مضبوط اور خود انحصار ہوگا۔اس ضمن میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ڈی ایف پی ڈی ایس 2021 حکومت کی جانب سے دفاعی شعبے میں کی جانے والی اصلاحات کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے تاکہ ملک میں سیکورٹی میکانزم کو مضبوط بنایا جا سکے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد عالمی سطح پر پیدا شدہ دفاعی چلینجوںسے مقابلہ کرنے کیلئے بھارت نے اپنی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنے کیلئے کئی اقدامات اُٹھاتے ہوئے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا ہے ۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متعلقہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اس اصلاح سے نہ صرف عمل کا وقت کم ہوگا بلکہ یہ اختیارات کی غیر مرکزیت اور آپریشنل کارکردگی میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ ملک کے سیکورٹی انفراسٹرکچر کو ہر لحاظ سے مضبوط اور خود انحصار بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر دفاع نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے حکومت کے اس ویڑن کو پورا کرنے کے لیے تعاون کرنے پر زور دیا۔دفاعی خریداری میں رکاوٹیں دور ہوں گی اور فوجی افسران کے مالی اختیارات بڑھیں گے،ڈی ایف پی ڈی ایس 2021 میں تینوں افواج کے مالی اختیارات بڑھانے کے لیے الگ الگ احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس میں مجاز افسر کے مالی اختیارات کو عام طور پر دو گنا بڑھایا گیا ہے۔مرکزی حکومت نے ملکی فورسز میں فیصلہ سازی کے عمل کو تیز کرنے اور فوجی تیاریوں کو بہتر بنانے کے لیے دفاعی خدمات کے مالی اختیارات میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس سلسلے میںڈی ایف پی ڈی ایس 2021 جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سے فوج کی فیلڈ فارمیشنز کو مضبوط بنانے، آپریشنل تیاریوں پر توجہ مرکوز کرنے، کاروبار میں آسانی کو فروغ دینے اور انٹر سروس کوآرڈی نیشن کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سروس ہیڈ کوارٹرز اور فارمیشنز میں موجودہ وسائل کا بہتر استعمال ہوگا اور منصوبوں اور تیاریوں کے حوالے سے فوری فیصلے کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی فوجوں کو جنگ سے متعلقہ ضروریات کو بھی پورا کیا جائے گا۔ خیال رہے ملکی افواج میں مختلف سطحوں پر مالی اختیارات میں اضافہ سال 2016 میں کیا گیا تھا۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ڈی ایف پی ڈی ایس 2021 حکومت کی جانب سے دفاعی شعبے میں کی جانے والی اصلاحات کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے تاکہ ملک میں سیکورٹی میکانزم کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متعلقہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اس اصلاح سے نہ صرف عمل کا وقت کم ہوگا بلکہ یہ اختیارات کی غیر مرکزیت اور آپریشنل کارکردگی میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ ملک کے سیکورٹی انفراسٹرکچر کو ہر لحاظ سے مضبوط اور خود انحصار بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر دفاع نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے حکومت کے اس ویڑن کو پورا کرنے کے لیے تعاون کرنے پر زور دیا۔ڈی ایف پی ڈی ایس 2021 میں تینوں افواج کے مالی اختیارات بڑھانے کے لیے الگ الگ احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس میں مجاز افسر کے مالی اختیارات کو عام طور پر دو گنا بڑھایا گیا ہے۔ کچھ معاملات میں فیلڈ فارمیشن کی سطح پر آپریشنل ضروریات میں بھی 5 سے 10 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ فوج کے ڈپٹی چیف آف سروسز کے مالیاتی اختیارات میں 500 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، نیوی چیف ایڈمرل کرم بیر سنگھ اور سیکریٹری دفاع ڈاکٹر اجے کمار اور دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔