منیلا: اقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق ایجنسی یونیسیف نے تعلیمی اداروں اور حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ان ممالک میں جلد سے جلد اسکول کھولیں جہاں لاکھوں طلبہ کو گزشتہ 18 ماہ سے کووڈ-19 کی وجہ سے کلاس روم میں واپس آنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔جمعرات کو یونیسیف کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 17 ممالک میں اسکول مکمل طور پر بند ہیں جبکہ 39 ممالک کے اسکول جزوی طور پر بند ہیں۔وہ اسکول جو مکمل طور پر بند ہیں ان میں فلپائن، بنگلہ دیش، وینزویلا، سعودی عرب، پاناما اور کویت میں ساڑھے 7 کروڑ سے زائد طلبہ اسکول میں کلاس لیتے تھے لیکن کووڈ-19 کی وبا کے بعد ان پر اسکولوں کے دروازے بند ہیں۔ان اعداد و شمار میں سے تقریباً ایک تہائی کا تعلق فلپائن سے ہے جسے ایشیا میں کورونا وائرس کی بدترین وبا کا سامنا ہے اور جہاں اس ہفتے ایک نیا تعلیمی سال شروع ہوا ہے۔یونیسیف نے کہا کہ چھ ممالک کے طلبہ دنیا بھر میں 13 کروڑ 10 لاکھ طلبہ میں سے نصف سے زیادہ کی نمائندگی کرتے ہیں جس کی وجہ سے سیکھنے کے تین چوتھا عمل سے محروم ہو چکے ہیں۔یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا کہ تعلیمی بحران ابھی بھی یہاں موجود ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ کلاس رومز مزید ویران ہو رہے ہیں اور تباہی بڑھتی جا رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ محکمہ صحت کے عملے اور سب سے زیادہ خطرات کا سامنا کرنے والوں کے بعد اساتذہ کو کووڈ-19 ویکسین لگانے کے لیے ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ انہیں وائرس کی منتقلی کے خطرے سے بچایا جا سکے۔طلبا گھر میں محفوظ ہو سکتے ہیں لیکن کمپیوٹر ، موبائل فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی کی غیریقینی صورتحال کے ساتھ ساتھ تعلیم کا ناہموار معیار ان چیلنجز میں سے ہے جن کا انہیں مستقل سامنا ہے۔فلپائن میں کچھ بچے صرف انٹرنیٹ سگنل کے حصول کے لیے اپنے گھروں کی چھت پر چڑھنے پر مجبور ہیں۔جون میں صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے کچھ علاقوں میں روبرو کلاسز دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کی تجویز کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ میں بچوں کی صحت پر کسی بھی قسم کا خطرہ مول نہیں سکتا۔یونیسیف اور اس کے شراکت دار اپنے ڈیجیٹل چینلز کو جمعرات کو 18 گھنٹوں کے لیے بند کر دیں گے تاکہ اس بحران اور 18 ماہ سے تعلیم کی اس بندش کی طرف توجہ مبذول کرائی جا سکے۔یونیسیف کے ہینریٹا فور نے کہا کہ یہ ایک ایسا بحران ہے جسے ہم دنیا کو نظر انداز نہیں کرنے دیں گے، ہمارے چینلز خاموش ہیں لیکن ہمارا پیغام بہت واشگاف ہے کہ معاشرے میں ہر جگہ اسکول جلد از جلد کھولنے چاہئیں۔