سرینگر:گزشتہ دنوں بٹہ مالو اور کرن نگر سرینگر میں دو شہری ہلاکتوں کے بعد شہر سرینگر اور شمالی ضلع بانڈی پورہ کے نائی کھائی حاجن علاقے میں منگل کی شام دیر گئے اس وقت سنسنی پھیل گئی جب نا معلوم مسلح بندوق برداروں نے محض ایک گھنٹے کے وقفے کے اندر تین الگ الگ مقامات پر مشہور میڈیکل شاپ کے مالک ، غیر ریاستی مزدور اور مقامی شہری پر نزدیک سے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں تینوں کی موت واقع ہوئی۔ادھر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی ، عمر عبد اللہ سمیت دیگر سیاسی لیڈران نے شہری ہلاکتوں کی زبردست الفاظ میںمذمت کی ہے۔ سی این آئی کو اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق منگل کی شام دیر گئے سرینگر کے اقبال پارک علاقے میں اس وقت سنسنی اور افر اتفری کا ماحول پھیل گیا جب علاقے میںمسلح بندوق بردار نمودار ہوئی جنہوںنے مشہور دوافروش ایم ایل بندر? مالک بندر? میڈیکل شاپ پر نزدیک سے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اگرچہ مذکورہ کو سرینگر کے صدر اسپتال علاج و معالجہ کیلئے منتقل کر دیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ بیٹھا۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح جنگجو?ںنے ایم ایل بندرو پر نزدیک سے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ انہوںنے کہا کہ اگرچہ ایم ایل بندرو کو اسپتال پہنچنے کی کوشش کی گئی تاہم ڈاکٹروں نے اسے وہاں مردہ قرار دیا۔ سرینگر کے اقبال پارک میں مشہور دوا فروش کی ہلاکت کے کچھ ہی منٹوں بعد سرینگر کے ہی لال بازار علاقے میںنا معلوم مسلح بندوق برداروں نے غیر ریاستی مزدور جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ریڈے پر بیل پوری بییچ رہا تھا پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقعہ پر ہی موت کی آغوش میں چلا گیا۔پولیس نے اقبال پارک سری نگر اور لال بازار میں دو ہلاکتوں کی کیلئے جنگجو?ںکوذمہ دار قراردیتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات اورملوث حملہ آوروںکی شناخت وتلاش شروع کردی گئی ہے۔ادھر سرینگر میں پے در پے حملوں کے بعد بانڈی پورہ کے شاہ گند حاجن علاقے میں محمد شفیع نامی شہری جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ سومو پریذڈنٹ تھا پر گولیاں چلاکر اسکو شدید طور پر زخمی کر دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اگرچہ محمد شفیع کو نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسکو مردہ قرار دیا۔ ادھر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی ، عمر عبد اللہ اور دیگر سیاسی لیڈران نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔