نئی دہلی ، 11 اکتوبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن سے ٹیلی فون پر بات کی جس میں انہوں نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری ، موسمیاتی تبدیلی اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا دونوں لیڈروں نے رواں سال کے اوائل میں ہونے والی ورچوئل چوٹی کانفرنس کے بعد دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور اس کانفرنس میں منظور شدہ روڈ میپ 2030 کے تحت کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے توسیعی تجارتی شراکت داری (ای ٹی پی) میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کو بڑھانے اور ان کامکمل طور پر استعمال کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا ۔دونوں وزرائے اعظم نے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے خاص طور پر نومبر میں ہونے والی یواین ایف سی سی سی 26 میٹنگ کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا ۔ مسٹرمودی نے آب و ہوا کی تبدیلی کے تعلق سے ہندوستان کی قراردادوں کابالخصوص قابل تجدید توانائی اور قومی ہائیڈروجن مشن کا اعلان کیا۔دونوں لیڈروں نے علاقائی واقعات ، خاص طور پر افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس تناظر میں انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بنیاد پرستی ، دہشت گردی ، انسانی حقوق ، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق پر ایک مشترکہ بین الاقوامی نقطہ نظر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ (یو این آئی)