جموں:لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں سیکریٹریوں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی ، جس کے دوران وسیع پیمانے پر پالیسی اقدامات ، ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتار اور بروقت تکمیل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے مختلف پالیسیوں اور اقدامات کو پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنا ضروری ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سرکاری سکیموں کے فائدے ہرفرد تک پہنچنے کو یقینی بنانا ہمارا اوّلین فرض ہے ۔ دورانِ میٹنگ لیفٹیننٹ گورنر نے تمام ڈسٹرکٹ اِنچارج سیکرٹریوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ زمین پر موجود افسران تمام مرکزی اور یو ٹی سکیموں کے فوائد پوری شفافیت کے ساتھ فراہم کر رہے ہیں ۔ اُنہوں نے ہر پنچائت سے کم از کم پانچ باصلاحیت نوجوانوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی جو کاروباری بننے کے خواہشمند ہیں ۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یو ٹی حکومت جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو روزی روٹی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے تمام ڈائریکٹوریٹ میں ای دفاتر کو فعال بنانے کیلئے ایک ماہ کی آخری تاریخ مقرر کی ۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے سربراہان کو آڈٹ کرنے اور افرادی قوت کی معقولیت کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا ۔ اُنہوں نے متعلقہ محکموں سے کہا کہ وہ کاموں کے خرچ کیلئے یوٹیلائیزیشن سر ٹیفکیٹ پیش کریں بالخصوص مرکزی معاونت والی سکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر پیش کریں ۔ مختلف سماجی تحفظ اور فلاحی سکیموں کا باقاعدگی سے جائیزہ لینے کیلئے بھی ہدایات جاری کی گئیں تا کہ تمام اہل استفادہ کنندگان کا احاطہ کیا جا سکے ۔ اس کے علاوہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ امدادی رقم ان تمام کسانوں کو فوری طور پر تقسیم کی جائے ، جنہیں حالیہ برف باری اور ژالہ باری کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر مقررہ کمی اور پانی کی سپلائی میں خلل کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے متعلقہ انتظامی سیکریٹریوں سے کہا کہ وہ زمینی صورتحال کی مسلسل نگرانی کریں اور عام لوگوں کو تکلیف سے بچنے کیلئے فیلڈ اہلکاروں کو حساس بناتے ہوئے فعال اقدامات کریں ۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ خزانہ اتل ڈولو ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ صحت اور طبی تعلیم وویک بھردواج ، لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، انتظامی سیکرٹریز ، محکموں کے سربراہان اور دیگر سینئر افسران میٹنگ کے دوران ذاتی طور پر اور ورچیول موڈ کے ذریعے موجود رہے ۔