دبئی، 08 نومبر: بطور کپتان جیت کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ سے وداعی لینے والے وراٹ کوہلی نے نامیبیا کے خلاف 9 وکٹ سے شاندار جیت کے بعد کہا کہ ہندوستان کی کپتانی کرنا فخر کی بات ہے اور انہیں لگا کہ ان کے کام کے بوجھ کو سنبھالنے کا یہ صحیح وقت تھا۔وراٹ نے میچ کے بعد کہا، ’’کپتانی کرنا اچھی ذمہ داری تھی۔ ہم نے بحیثیت ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا حالانکہ ہم اس ورلڈ کپ میں مزید آگے نہیں بڑھ سکے۔ جس طرح سے ہم نے پچھلے تین میچ کھیلے ہیں، یہ ایک مثبت بات رہی ہے۔ ہم ٹاس کا بہانہ دینے والی ٹیم نہیں ہیں۔ ہم پہلے دو گیمز میں بے خوف ہو کر نہیں کھیلے تھے۔ہیڈ کوچ روی شاستری سمیت تمام معاون عملے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وراٹ نے کہا کہ میں تمام کوچز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہم ان کے مشکور ہیں کیونکہ انہوں نے اس ٹیم میں کلچر پیدا کیا ہے۔ ہم تمام کھلاڑیوں کی جانب سےمیں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اگر میں جوش و خروش سے نہ کھیل سکا تو کرکٹ کھیلنا چھوڑ دوں گا۔ میں ہمیشہ اپنا 120 فیصد دینے کی کوشش کرتا ہوں۔پلیئر آف دی میچ لیفٹ آرم اسپنر رویندر جدیجا نے کہا کہ مجھے گیندبازی کرنے میں مزہ آیا۔ خشک گیند سے گیند کرنا اچھا ہوتا ہے۔ کچھ گیندیں گھوم رہی تھیں اور کچھ سیدھی رہیں۔ میں اشون کے ساتھ طویل عرصے سے کھیل رہا ہوں اور وہ سفید گیند سے اچھی گیند بازی کر رہے ہیں۔ وراٹ ایک اچھے کپتان رہے ہیں۔ وہ ہمیشہ جارحانہ کھیل کھیلتے ہیں ۔ روی بھائی، بھرت بھائی اور سریدھر بھائی نے بہت محنت کی ہے۔ مستقبل میں جو بھی آئے گا ہم اس کے ساتھ اس فارم کو برقرار رکھیں گے۔ (یو این آئی)