سر ینگر:گذ شتہ تین روزکے اندر دو ہلاکتوں کے پیش نظر شہر سرینگرسیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کے ساتھ ساتھ چیکنگ کا عمل بھی تیز کردیا گیا ہے جس کے تحت منگل کوگاڑیوں کی چیکنگ اور راہ گیروں کی پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے دوران لوگوںکے شناختی کارڈ چیک کئے گئے جبکہ مصروف بازاروں میں گشت کے لئے عام کپڑوں میں ملبوس اہلکا روں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی۔سی این ایس کے مطابق گذ شتہ تین روز کے اندر نامعلوم جنگجوئوں کے ہاتھوں ایک پولیس اہلکار اور ا یک سلزمین کی ہلاکت کے بعد ایسے واقعات کو روکنے کیلئے پورے شہر میںسیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کے ساتھ ساتھ چیکنگ کا عمل بھی تیز کردیا گیا ہے جس کے تحت سرینگرمیں منگل کومشکوک افراد کی تلاشی کے ساتھ ساتھ گاڑیوں اور مشکوک جگہوں کی تلاشی بھی تیز کردی گئی ہے اس مقصد کیلئے پولیس ، ٹاسک فورس اور سراغ رساں اداروں کو متحرک کردیا گیا ۔ سی این ایس سٹی رپورٹر کے مطابق منگل کو شہر اور اس کے گرد نواح میں پولیس اور نیم فوجی دستوں نے کل گاڑیوں کی چیکنگ اور راہ گیروں کی پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے دوران لوگوںکے شناختی کارڈ چیک کئے گئے جبکہ مصروف بازاروں میں گشت کے لئے عام کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ۔ سرینگر میں داخل ہونے والی 4بڑی شاہراہوں زکورہ کراسنگ، رام باغ، پارم پورہ اور پانتھ چوک کے نزدیک پولیس نے خصوصی ناکے بھٹائے ہیں تاکہ جنگجوئوں کے سرینگر میں ممکنہ داخلے کو قبل از وقت روکا جائے ۔ ادھر مولانا آزاد روڑ، بٹہ مالو ، جہانگیر چوک ، بمنہ ، رام باغ ، نشاط ، مگھر مل باغ ، خانیار ، قمرواری ، پارم پورہ اور سیمنٹ کدل میں وقفے وقفے سے سکوٹر و موٹر سائیکل سواروں ، آٹو رکھشا ، نجی گاڑیوں و مسافر گاڑیوں کی تلاشی لی گئی اور گاڑیوں کی رجسٹریشن سے متعلق دستاویزات کی جانچ پڑتال کا عمل بھی تیز کردیا گیا کیونکہ پولیس کا ماننا ہے کہ جنگجو اکثر اوقعات بغیر رجسٹریشن کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا استعمال کر کے اپنی سرگرمیوں کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اس کڑی کے تحت آج شہر کے دیگر علاقوں میں بھی پولیس نے خصوصی ناکے لگائے ہیںجبکہ اہم سرکاری تنصیبات ، سابق وزارء کی کوٹھیوں اور سابق ممبران اسمبلی کے رہائشی کوارٹروں کے گردنواح کے علاوہ شہر کے واحد فلائی اور ، سیول سیکرٹریٹ ، ہائی کورٹ کمپلیکس، ائر پورٹ اور ریلوے اسٹیشنوں کے گرد نواح میں بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جہاں گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لی جارہی ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص لالچوک اور اسکے گرد نواح میں نصب خفیہ کیمروں کی نگرانی پر مامور عملے کو 24گھنٹے متحرک رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ شہر کے بازاروں کی عکس بندی کا جائزہ لیا جاسکے ۔