کراچی: محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال کا دوسرا چاند گرہن 19 نومبر کو ہوگا جو پاکستان کے علاوہ دنیا کے مختلف حصوں میں دیکھا جاسکے گا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چاند کو اس دوران جزوی گرہن لگے گا،جزوی چاند گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا، جزوی چاندگرہن شمالی، جنوبی امریکا، آسٹریلیا، یورپ کے دیگرحصوں میں دیکھا جاسکے گا جبکہ ایشیا اور یورپ کے زیادہ تر حصوں اور شمالی و مغربی افریقا میں بھی چاندگرہن دیکھاجاسکےگا۔چاندگرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجکر 2منٹ پر ہوگا اور چاند کو جزوی گرہن 12 بجکر 19 منٹ پر لگے گا، جزوی چاند گرہن کا اختتام دوپہر 3 بجکر 47 منٹ پر ہوگا اور چاند گرہن کا مکمل اختتام 5 بجکر 4 منٹ پر ہوگا۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس چاند گرہن کی خاص بات کیا ہے؟ دراصل دورانیے کے اعتبار سے یہ چاند گرہن گزشتہ ایک ہزار سال میں طویل ترین چاند گرہن ہوگا۔اگر جزوی چاند گرہن کے حساب سے جائزہ لیں تو یہ 580 سال میں اب تک کا طویل ترین جزوی چاند گرہن ہوگا۔خیال رہے کہ چاند گرہن اس وقت دیکھنے کو ملتا ہے جب زمین اپنے مدار میں چکر کاٹتے ہوئے سورج اور چاند کے درمیان آجاتی ہے اور سورج کی روشنی چاند تک نہیں پہنچ پاتی، اس دوران چاند سیاہ ہونا شروع ہوجاتا ہے جسے گرہن لگنا کہتے ہیں۔19 نومبر بروز جمعہ ہونے والے اس جزوی چاند گرہن کا کل دورانیہ تین گھنٹے 28 منٹ اور 24 سیکنڈز ہوگا اور عمومی طور پر یہ گزشتہ ایک ہزار سال میں سب سے طویل دورانیے کا چاند گرہن ہوگا البتہ جزوی چاند گرہن کی بات کی جائے تو گزشتہ 580 برس میں اس سے طویل جزوی چاند گرہن نہیں ہوا۔اس طرح کا چاند گرہن مستقبل میں ممکنہ طور پر 648 برس بعد یعنی 8 فروری سن 2669 عیسوی میں دیکھنے کو مل سکتا ہے۔