سرینگر:ہتھیار اٹھانے والے مقامی نوجوانوں سے گھر واپسی اختیا رکرنے کی اپیل کرتے ہوئے فوج کے 15کور کمانڈر لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ امسال مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میںشمولیت میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی اور امید ظاہر کی ہے کہ اگلے سال بھی تعداد میںمزید کمی آئے گی ۔ سی این آئی کے مطابق شوپیان میں فوج کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فوج کے 15کور کمانڈر لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ میںمقامی نوجوانوں جنہوں نے عسکری صفوں میںشمولیت کی ہے وہ واپس آکر اپنے افرا د خانہ سے امن کی زندگی گزر بسر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ اگر کسی بھجی مشکل کی وجہ سے مقامی نوجوانوں نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے وہ وہمارے پاس آئیں ہم ان کی مدد کریں گے ۔ ڈی پی پانڈے نے کہا کہ نوجوانوں کو عسکری صفوں سے دور رکھنے میں والدین اور سوسائٹی کا بھی رول بنتا ہے اور صرف اس معاملے میں فوج اور پولیس کی کوششوں کامیاب نہیںہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سفید پوش عسکر یت پسند یہاں کے نوجوانوں کو بہکائوں میں لاکر انہیں عسکری صفوں میںشامل کرنے پر مجبور کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارے ملک کا سرمایہ ہے نہ صرف والدین کو بلکہ پورے ملک کو نوجوانوں کی ضرورت ہے لہذا ان نوجوانوں جنہوں نے بندوق اٹھائی ہے وہ واپس آکر والدین اور ساتھ ساتھ سائٹی کی تعمیر و ترقی میں بھی رول ادا کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ امسال کم ہی نوجوانوں نے عسکری صفوں میںشمولیت اختیار کر رلی ہے اور مجھے امید ہے کہ اگلے سال اس سے بھی کم ہوگے لیکن اس کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔ پانڈے نے مزید کہا کہ بچوں کو عسکری صفوں سے دور رکھنے کیلئے پولیس و فوج ہی نہیں بلکہ والدین اور سوسائٹی کو بھی اس میں رول ادا کرنا لازمی ہے ۔