کابل: پاکستان کے حالیہ فضائی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے افغانستان نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی حملے کو برداشت نہیں کرے گا۔خامہ خبر رساں ایجنسی نے یہ اطلاع افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع ملا محمد یعقوب کے حوالے سے دی ہے۔مسٹر یعقوب نے کہاکہ افغانستان کو اب بھی دنیا اور اس کے پڑوسیوں کی طرف سے سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے۔ اس کا اندازہ پاکستان کی طرف سے خوست اور کنڑ صوبوں میں حالیہ حملوں سے لگایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک اور لوگوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔ ہم نے اپنے قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے حالیہ حملوں کو برداشت کیا لیکن اب ایسا نہیں کریں گے۔افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اتوار کو کابل میں پاکستانی سفیر منصور احمد خان کو فضائی حملے پر طلب کیا۔ اس کے جواب میں پاکستانی وزارت خارجہ نے سرحدی علاقوں میں افغان حملوں میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔پاکستان نے 16 اپریل کو افغانستان کے خوست اور کنڑ صوبوں پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 40 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ پاکستان نے اسے افغانستان کی سرزمین سے ہوئے حملے کا جوابی کارروائی قرار دیا تھا۔ پاکستانی فضائی حملوں نے پورے افغانستان میں احتجاجی مظاہروں کو جنم دیا۔پاکستان نے واضح کیا تھاکہ یہ حملے دہشت گردوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے۔طالبان نے ان کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے اس نے گزشتہ سال اگست میں افغانستان کا کنٹرول سنبھالا ہے، اس نے سرحد پار سے ہونے والے حملوں کو کنٹرول کیا ہے۔