سرینگر:جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں یونیفائیڈ ہیڈ کواٹرس کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ اگلے ماہ سے شروع ہونی والی امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔ میٹنگ میں فوج ، جموں کشمیر پولیس ، سی آئی ایس ایف اور دیگر ایجنسیوں کے اعلیٰ آفیسران نے شرکت کی جس دوران انہوں نے جموں کشمیر میں عسکریت کے مکمل خاتمہ اور سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں موجودہ سیکورٹی صورتحال اور امرناتھ یاترا کے پُر امن انعقاد کیلئے کئے گئے سیکورٹی انتظامات کو جائزہ لینے کیلئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں راج بھون سرینگر میں یونیفائیڈ ہیڈ کواٹرس کی میٹنگ منعقد ہوئی ۔ اس میٹنگ میں فوج کے دونوں جنرل آفیسرز کمانڈنگ (15اور 16ویں کور چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا، ہوم سیکرٹری آر کے گوئل، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشوار کمار جو امرناتھ شرائن بورڈ کے سی ای او بھی ہیں۔ ائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ اور مرکزی مسلح پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے تمام سربراہان، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں سول اور پولیس انتظامیہ نے اس میٹنگ میں شرکت کی ۔ معلوم ہو اہے کہ راج بھون سرینگر میں میٹنگ تین گھنٹوں تک جاری رہی جس دوران یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹر نے امرناتھ یاترا کے لئے سیکورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا جس میں مختلف مقامات پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی، سیکورٹی کے لئے درکار اضافی نیم فوجی کمپنیوں کی کل تعداد، یاترا کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے عسکریت پسندوں کا خاتمہ ، سرحدوں پر دراندازی کے خاتمہ کیلئے گریڈ کی مضبوطی اور دیگر اہم پہلوئوں پر بھی بات ہوئی ۔ ذرائع نے بتایا کہ تمام سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران نے لیفٹنٹ گورنر کو مجوزہ سیکورٹی اقدامات اور ان کی ضروریات کے بارے میں آگاہ کیا۔ سول انتظامیہ کے افسران نے یاترا کے لیے کیے جانے والے دیگر انتظامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اگرچہ یونیفائیڈ ہیڈکوارٹر میٹنگ کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، لیکن سنہا نے سالانہ یاترا کیلئے فول پروف حفاظتی اقدامات اور دیگر انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں وادی کشمیر میں غیر ملکی اور مقامی عسکریت پسندوں، ہائی بریڈ ملی ٹنٹوں اور ان کے معاون کارکنوں کے علاوہ اس بارے میں بات ہوئی کہ امسال کتنے ملی ٹنٹوں کو جنگجوئوں مخالف آپریشنوں میں ہلاک کیا گیا اور کتنوں کی گرفتار ی عمل میں لائی گئی ْ۔میٹنگ میں فوج ، جموں کشمیر پولیس ، سی آئی ایس ایف اور دیگر ایجنسیوں کے اعلیٰ آفیسران نے شرکت کی جس دوران انہوں نے جموں کشمیر میں عسکریت کے مکمل خاتمہ اور سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی گئی ۔