سرینگر:حکومت نے بدھ کے روز ایک اہم ایڈوائزی جاری کی ہے جس میں سینئر سطح کے افسران کی شناخت کو ای میلز، ٹیلی فون نمبر جیسے پلیٹ فارم پر واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ ایپلی کیشنز کے ذریعہ سینئر سطح کے سرکاری عہدیداروں کی شناخت کے غلط استعمال پر ایڈوائزری جاری کی۔کشمیراس سلسلے میں جموںو کشمیر میں کئی معاملات پیش آئے۔ نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سائبر جرائم جیسے ہیکنگ، فشنگ، شناخت کی چوری وغیرہ کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر ملک کے کونے کونے سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اعداد و شمار کی وسیع اور غیر محدود دستیابی اور انٹرنیٹ پر دستیاب تکنیکی معلومات تک رسائی کی وجہ سے ان جرائم کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، "حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر میں لکھا گیاہے۔حکومتی تنظیمیں اور حکام خاص طور پر مختلف وجوہات کی بناء پر ان سرگرمیوں کا نشانہ بنے ہیں۔انہوں نے لکھا ہے کہ”حال ہی میں جموں اور کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مختلف افسران / اہلکاروں کی طرف سے اس طرح کے واقعات کی اطلاع ملی ہے، جس میں، ای میلز، ٹیلی فون نمبروں جیسے پلیٹ فارمز پر واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ ایپلی کیشنز کے ساتھ یوٹی کے سینئر عہدیداروں کی شناخت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے، "اس معاملے کی سنگینی کے باعث تمام محکموں کو سرکلر ہدایات جاری کرنے کی ضرورت پڑ گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سائبر مجرموں کے ذریعے سرکاری ملازمین کی شناخت کا غلط استعمال نہ کیا جائے”۔اس کے مطابق، حکومت نے تمام انتظامی سیکرٹریوں، مختلف سرکاری اداروں اور کارپوریشنوں کے ایچ او ڈیز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کو حکم دیا کہ وہ کسی بھی سرکاری افسر سے موصول ہونے والی کسی بھی ہدایات یا ہدایت کو ان پر کارروائی کرنے یا اس پر عمل کرنے سے پہلے تصدیق کریں۔”محکمہ اپنے افسران،اہلکاروں کو ان سائبر حملوں ،مدھوکہ دہی کے بارے میں بھی حساس بنائے گا،” مزید کہا، "ان غیر تصدیق شدہ ہدایات،ہدایات پر عمل کرنے کے کسی بھی منفی نتائج کا ذمہ دار متعلقہ افسر،سرکاری ایسے پیغامات کے سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہئے جو کسی بھی بہانے سے قواعد،ہدایات،ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔