گزشتہ دنوں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جنوبی ضلع اننت ناگ میں انڈین آئیل کارپوریشن کی طرف سے قائم کئے گئے گیس بوٹلنگ پلانٹ کا افتتاح کرتے ہوئے وادی کشمیر کیلئے موسم سرما کے دوران رسوئی گیس کی قلت پر قابو پانے کیلئے ایک اہم قدم کا آغاز کیا۔ لوگوں کی جانب سے اس اقدام کی زبردست پذیرائی ہورہی ہے۔مذکورہ بوٹلنگ پلانٹ کے قیام سے روزانہ کی بنیادوں پر 3240رسوئی گیس کے سلنڈروں کی ری فیلنگ کی جائیگی جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہ ہوگا کہ سردیوں کے دوران وادی کشمیر کے صارفین کو ماضی میں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، اُن پر اب آگے سے بہ احسن طور پر قابو پایا جائیگا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وادی کشمیر جغرافیائی اعتبار سے ملک کے دیگر علاقوں سے مختلف ہے۔ وسیع پہاڑوں اور کوہساروں کے دامن میں واقع کشمیر سردیوں کے ایام میں دیگر دنیا سے کٹ کررہ جاتا ہے۔ یہاں نومبر سے لیکر مارچ کے آخر تک شدید بارشیں اور تباہ کن بارفباری جاری رہتی ہیں جس کے نتیجے میں سرینگر کو جموں کیساتھ ملانے والی 270کلومیٹر طویل شاہراہ کئی کئی ہفتوں تک مسلسل بند رہتی ہے جس کی وجہ سے وادی کشمیر میں نہ صرف غذائی اجناس کی شدید قلت کا سامنا رہتا ہے بلکہ دیگر اہم ضروریات جیسے لائف سیونگ ڈرگس کیساتھ ساتھ پیٹرول، رسوئی گیس، دودھ کیساتھ ساتھ دیگر اقسام کی اشیاء کی شدید قلت پیش آتی ہے۔اس صورتحال کے نتیجہ میں وادی کشمیر سردیوں کے ایام میں کن کٹھن مراحل کا سامنا کرتی ہے اس کا بہتر جواب یہاں کے باشندے ہی دے سکتے ہیں جنہیں شدید برف باری کی وجہ سے کئی کئی روز تک گھر کے اندر ہی گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ سردی کے یہ چند ماہ وادی کشمیر کیلئے کسی بڑی آزمائش سے کم نہیں تو بے جا نہ ہوگا۔ ایسے میں انہی سخت موسمی حالات کے نتیجہ میں وادی کشمیر کے صارفین کو رسوئی گیس کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اب چونکہ ہمارے سماج کے اندر جدیدیت نے اپنی انتہا پکڑ لی ہے اور ماضی کی روایات کو بھول کر لوگوں کا رہن سہن کافی بدل گیا ہے تو یہاں ان حالات میں نہ ہی عوام کو بالن مہیا ہے اور نہ ہی دیگر ذرائع جن کے ذریعہ وہ سردیوں میں خود کو گرم رکھنے کیساتھ ساتھ رسوئی کی ضروریات کو پورا کرسکیں۔ سرینگر جموں شاہراہ چونکہ واحد ایسا راستہ ہے جس کے ذریعہ وادی کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے رسد اور دیگر غذائی اجناس پہنچتی ہے۔ اگر یہی راستہ طویل مدت تک مسدود رہ جائے تو لوگوں کو انتہائی تکلیف دہ حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ دنوں اننت ناگ میں انڈین آئیل کارپوریشن کے گیس بوٹلنگ پلانٹ کا افتتاح کرتے ہوئے صارفین کو بڑی حد تک راحت پہنچانے کا سامنا مہیا کیا۔ عوام کو اس بات کی اُمید ہے کہ ماضی کی طرح سرما میں وادی کشمیر کے اندر جس طرح رسوئی گیس کی قلت پائی جاتی تھی، اُس کا اب حقیقی طورپر سدباب ہوسکے گا۔