تحریر:-خورشید راجا۔۔۔
زندگی یو گزر گٕی تیری یادوں میں پل بر۔
یار تیرے عشق کے محل خانوں میں گر کر فنا ہو گیا۔
یوں اگر چہ سسکتی آہ لے کر میں اٹھتا گیا مگر۔
مگر تیری یادوں کی سوز سے کبھی دور نہ گیا۔
عشق دریاکے کنارے پر بیٹھ کر گُم ہوگیا ہوں میں۔
رواں لحروں سے میں تیرا حال پوچھتا گیا کہتا گیا۔
تجھ سےدور رہ کر زندگی محال ہے میری۔
اسطرح تونے جادو کیا۔ میں سو کر بھی جاگتا گیا۔
محبوب تیرے محبت کا ہے یہ بڈا فسانہ۔
بے چین دل کو کرگیا۔آنکھوں میں جوسمإ گیا۔
تیری روشن خیا لوں میں ہے یہ زندہ دل میرا۔
خورشید تیرے عشق میں جیتا گیا مرتا گیا۔