سرینگر//عارف محمد خان گورنر کیرالہ نے کشمیر کے حوالے سے بتایا ہے کہ کشمیر کی تقسیم سے ہندوستان کوایک اور تقسیم کا مرحلہ نہیں دیکھنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 1947میں پہلے ہی بھارت کو مذہب کے نام پر تقسیم کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو پہلے ہی خصوصیت حاصل ہے اسلئے اسے اور خصوصی درجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ سی این آئی کے مطابق کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان پہلے ہی 1947 میں مذہبی خطوط پر تقسیم کا سامنا کر چکا ہے اور کشمیر کو قانون سے خصوصی حیثیت کی ضرورت نہیں ہے، لیکن یہ ہر پہلو سے خصوصی ہے۔ ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیرالہ کے گورنر نے کہا کہ یہ وقت لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا نہیں ہے کیونکہ دنیا گلوبل ویلج بنتی جا رہی ہے جہاں سے تعلق رکھنے والے لوگ مختلف مذاہب ایک ساتھ رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانیوں کو لوگوں کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے کی فکر کرنی چاہئے کیونکہ 1947 میں اس کی وجہ سے ملک پہلے ہی تقسیم کا سامنا کر چکا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانون کے مطابق کشمیر کو خصوصی درجہ دینا لازمی نہیں ہے کیونکہ وادی کو پہلے ہی ہر پہلو سے خصوصی حیثیت حاصل ہے۔