سرینگر/جموں و کشمیر میں انتخابات موسم، سیکورٹی خدشات، دیگر ریاستی انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا راجیو کمار نے کہا کہ کسی بھی جگہ جہاں انتخابات ہونے ہیں وہاں منتخب حکومت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حد بندی کا عمل، فکسنگ، پولنگ اسٹیشنوں کی دوبارہ ترتیب، آر اوز، ایروز پہلے ہی مکمل کی جا چکی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق نئی دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا راجیو کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ہونے والے ہیں اور وہی موسم، سیکورٹی خدشات اور دیگر ریاستی انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے۔سی ای سی کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ پولنگ سٹیشنوں کی درستگی، از سر نو ترتیب، آر اوز کی تقرری، ایروز اور باقی رسمی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ جہاں بھی یہ چیزیں مکمل ہو جاتی ہیں، انتخابات ہو جاتے ہیں اور ان کا انعقاد ہونا چاہیے،‘۔ سی ای سی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات موسم، سیکورٹی خدشات اور دیگر ریاستوں میں انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے۔ تاہم، انہوں نے کسی تاریخ یا مہینے کی وضاحت نہیں کی جب جموں و کشمیر میں انتخابات ہوں گے۔خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل گزشتہ سال مکمل ہوا تھا۔ حد بندی کمیشن کے سابق عہدیداروں کے طور پر جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حد بندی آرڈر کو حتمی شکل دی۔حتمی حد بندی آرڈر کے مطابق، مرکزی حکومت کی طرف سے مطلع کرنے کی تاریخ سے درج ذیل چیزیں لاگو ہوئیں: خطے کے 90 اسمبلی حلقوں میں سے، 43 جموں خطے کا حصہ ہوں گے اور 47 کشمیر خطے کے لیے ہوں گے۔