جموں، 10 جولائی (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی کا حد بندی کمیشن کو نہ ملنے کے پیچھے کوئی اور ایجنڈا ہوسکتا ہے کیونکہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم کے ساتھ کُل جماعتی میٹنگ میں اس کمیشن کے قیام کا خیر مقدم کیا تھا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ لوگ دوسرے ملک کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اور ان کے مقاصد دوسرے ہوتے ہیں۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں ترکوٹہ نگر میں واقع پارٹی دفتر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘وزیر اعظم کے ساتھ 24 جون کو جو کُل جماعتی میٹنگ ہوئی اس میں تمام پارٹیوں نے اپنی اپنی بات رکھی محبوبہ مفتی نے بھی اپنی بات رکھی اور حد بندی کمیشن کے قیام کا خیر مقدم کیا اور یہ بھی کہا کہ اس کمیشن کو صحیح ڈھنگ سے کام کرنا چاہئے۔ان کا کہنا تھا: ‘اب ان کا کمیشن کو نہ ملنے کا کوئی دوسرا ایجنڈا ہو سکتا ہے کیونکہ کچھ لوگ دوسرے ملک کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اور ان کا مقصد دوسرا ہوتا ہے۔موصوف سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اچھی بات ہوتی اگر پی ڈی پی کمیشن سے ملاقی ہوتی۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کا کام لوگوں کی خواہشات کو آگے بڑھانا ہوتا ہے لیکن پی ڈی پی اس میں ناکام ہوئی ہے۔پاکستان زیر قبضہ کشمیر کی 24 سیٹوں کو ڈی فریز کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر گپتا نے کہا: ‘کُل جماعتی میٹنگ میں، میں نے ہی بی جے پی کی نمائندگی کی ہم نے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں پہلے جو ہوا اور بعد میں جو ہوا اس پر بات کی حد بندی کے بارے میں ساری باتیں رکھی گئیں اور جو مغربی پاکستان کے مہاجروں کو حقوق مل گئے وہ انہیں اس دفعہ کے خاتمے سے ہی مل گئے’۔