ایم شفیع میر
جموں/گول ڈکسر میں اراضی کھسکنے کا سلسلہ آج 6ویں روز بھی جاری ہے جس وجہ سے اب علاقہ میں رہائش پذیر رہنا تو دور کی بات گھومنا پھرنا بھی جان لیوا دکھائی دے رہا ہے ۔پورا علاقہ میں جگہ جگہ بھاری دراڑیں ہیں ، کئی جگہوں پر اراضی دھنس کر اپنی سے بیس بیس میٹر تک بہہ گئی ہے ۔ زمین دھنسنے کے نہ تھمنے والے سلسلے کے باعث ابھی تک 16رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ لوگوں کی باز آبادی کاری کے لئے پہلے ہی روز سے انتظامیہ اس تمام صورتحال پر نظربنائی رکھی ہوئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز علاقے میں محکمہ جیالوجی کی ٹیم نے بھی دورہ کیا۔ جیالوجیکل ٹیم نے انتظامیہ کے ہمراہ علاقےتفصیلی دورہ کیا اور اراضی کھسکنے کی وجوہات جاننے کیلئے نمونے لے گئے اور جلد از جلد جمع شدہ نمونہ جات کی رپورٹ دینے کی یقین دہانی کرائی ۔ جیالوجیکل کے مطابق رپورٹ آنے کے بعد ہی اراضی کے کھسکنے کی اصل وجہ معلوم ہو سکتی ہے۔جائے حادثہ پر موجود ایس ڈی ایم گول نے میڈیا اہلکاروں کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ناگہانی آفت نے ابھی تک تک16گھروں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور اللہ کاشکر ہے اس دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اراضی کھسکنے کی وجہ سے گو ل سنگلدان شاہراہ700میٹر کے قریب ڈھہ گئی ہے اور اس کے لئے متبادل فی الحالداڑم سلبلہ سے ہے جہاں سے پہلے ہی روز سے چھوٹی گاڑیوں کے لئے یہ راستہ کھول دیا گیاتھا تا ہم ابھی تک یمذکورہ سڑک رابطے پر بڑی گاڑیوں کا چلنا ممکن نہیں ہے لیکن بہت جلد سڑک کو ا،س قابل بنایا جائیگا تاکہ بڑی گاڑیاں بھی آسانی سے گول جا سکیں ۔ایس ڈی نے مزید کہاکہ بجلی کی 33KVترسیلی لائن بھی زمین کھسکنے کی زد میں آئی ہے اور لائن کو کافی نقصان پہنچا یے جس وجہ سے علاقہ گول میں بجلی سپلائی بھی بند پڑی ہے لیکن متعلقہ محکمہ پر زور ڈالا گیا ہے کہ وہ بجلی بحالی کو یقینی بنانے کیلئے ترسیلی لائن کو متبادل سمت لے جائیں۔ایس ڈی ایم کا کہنا تھا کہ کل شام تک گول میں بجلی سپلائی بحال کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی باز آباد کاری کے لئے بھی جلد انہیں معاوضہ دیا جائے گا ،متاثرین کوگھبرانے کی ضرورت نہیں ہے انتظامیہ ہر صورتحال پرنظر بنائی رکھی ہوئی ہے اور متاثرین کو چاہئے کہ وہ انتظامیہ کو مسائل سےآگاہ کرے تا کہ انتظامیہ جلد مسائل کو دور کرنے میں اقدامات اٹھائے ۔