مانیٹرنگ///
کشمیر میں رہنے والے غیر مہاجر کشمیری پنڈتوں کی تنظیم کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی (کے پی ایس ایس) نے اتوار کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے اچھن، لیٹر میں ایک کشمیری پنڈت کے قتل کے خلاف احتجاج کے لیے پیر کو ہڑتال کی کال دی ہے۔

ایک بیان میں، کے پی ایس ایس کے صدر سنجے ٹِکو نے کہا کہ تنظیم عسکریت پسندوں کی طرف سے کشمیری معاشرے کے خلاف مظالم بالخصوص ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کے لیے پیر کو ہڑتال منائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد اسلام کے خلاف ناپسندیدہ ہیں، اس ہرتال کو پرامن طریقے سے منانے کے لیے ہر ایک سے تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔
اس سے پہلے، ایک ٹویٹ میں، کے پی ایس ایس نے کہا، "بی جے پی 75 لاکھ کشمیری آبادی کو نہیں سنبھال سکتی اور (وہ) پی او کے اور بلوچستان کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کو کتوں کی طرح مارا جاتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ جنرل نے یہ اطلاع دی کہ کشمیر اس دنیا میں کشمیری پنڈتوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ ہے۔
اتوار کو عسکریت پسندوں کی گولی لگنے سے بینک گارڈ سنجے پنڈت شدید زخمی ہو گیا۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔
حملے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں اقلیتی ہندو برادری پنڈتوں کو بار بار عسکریت پسندوں نے نشانہ بنایا ہے۔
این سی، پی ڈی پی اور بی جے پی کے سیاسی رہنماؤں نے اس قتل کی مذمت کی ہے۔