مانیٹرنگ//
سری نگر، 06 مارچ// جموں و کشمیر وقف بورڈ نے اتوار کو وقف مساجد اور مزارات سے وابستہ اماموں کے ماہانہ معاوضے میں 30 فیصد اضافے کی منظوری دی۔جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے خصوصی طور پر بتایا کہ اماموں کی ماہانہ تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ائمہ اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں انہیں کافی عرصہ سے کم تنخواہ (قاف) مل رہی تھی تاہم ان کا دیرینہ مطالبہ آج پورا ہوگیا۔”ہمارے اماموں کا معاشرے میں سب سے زیادہ احترام کیا جانا چاہیے کیونکہ انہیں اللہ اور اس کے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی تبلیغ کے لیے مامور کیا گیا ہے۔ وہ الہی تعلیمات کو پھیلا رہے ہیں اس لیے ان کے تحفظات کا خیال رکھنا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے پیش نظر وقف بورڈ سے وابستہ تمام اماموں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں وقف سے وابستہ مساجد اور درگاہوں میں رمضان کے انتظامات پر بات چیت کی گئی۔ اس کے علاوہ امام کے کئی دیرینہ مطالبات بھی اس موقع پر اٹھائے گئے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اماموں کے علاوہ وقف ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، "ہمارے ملازمین وقف کی شہ رگ ہیں، مستقبل میں ان کی تنخواہوں کا سکیل بھی اپ گریڈ کیا جائے گا،” انہوں نے مزید کہا، "وقف سے باہر کے امام جو معمولی تنخواہیں لے رہے ہیں، ان پر بھی اپنے متعلقہ حکام کو نظر ثانی کرنی چاہیے۔”انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام مساجد اور درگاہوں پر لائبریریوں کو فعال بنایا جائے گا جہاں اسلامی اور صوفی لٹریچر عام لوگوں کے لیے دستیاب کیا جائے گا۔ نیز وقف سے وابستہ مساجد اور مزارات پر تبرکات کو محفوظ کیا جائے گا۔