جموں//چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت جموں سیکٹر میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے جموں پہنچے۔جے کے این ایس کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹافجنرل راوت بدھ کی شام جموں پہنچے۔وہ یہ دورہ مشتبہ جنگجوئوں کی جانب سے جموں کے ایئر بیس پر حملہ کرنے کیلئے ڈرون استعمال کرنے کے ہفتوں بعد کررہے ہیں۔ انہوںنے فوجی حکام سے مشتبہ ڈرونوں کی پروازوں اورسرحد پار سے ہتھیاروںکویہاں پہنچانے کیلئے ڈرون کے استعمال کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی ۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن ر اوت نے جموں وکشمیرمیں جنگجوئیانہ سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لئے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لئے ڈرون استعمال کرنے پر بھی خدشات کا اظہار کیا۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے فوج سے کہاکہ وہ لائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحدکے نزدیک رات دن نگرانی رکھنے کیساتھ ساتھ اہم تنصیبات کے گردونواح میں بھی سیکورٹی کومزید سخت بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ ناجنگ معاہدے پرعمل آوری سے متعلق ماہ فروری میں ہوئے اتفاق کے بعدایل ائوسی اوربین الااقوامی سرحد پر مجموعی طورامن وامان کی صورتحال پائی جاتی ہے ،لیکن سرحدپار سے جنگجوئوںکواس جانب دھکیلنے کے کچھ واقعات سامنے آئے ہیں جبکہ ڈرونز کے ذریعے جنگجوئوںکیلئے ہتھیار پہنچانے کے شواہد بھی ملے ہیں ،اسلئے فوج کوہمہ وقت چوکس اورہوشیاررہناپڑے گا۔جنرل راوت نے کہاکہ سرحدپار بیٹھی قوتوںکی کوشش ہے کہ جموں وکشمیر میں جنگجوئیت کوپھرسے بڑھاوادیکریہاں تشددکی کارروائیوں میں تیزی لائی جائے ،اسلئے ہمیں ہوشیاررہناچاہئے ۔۔اس سے قبل جون میں بھی انہوں نے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے علاقے میں مرکزی سیکٹر میں لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ فاروارڈ ایئریاز کا دورہ کیا تھا، جہاں انہیں علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے فورسز کی آپریشنل تیاری کے بارے میں جانکاری دی گئی تھی۔دریں اثنا، آرمی چیف جنرل منوج مِکوند نروانے جمعرات کو آرٹلری کور کی آپریشنل تیاری کا جائزہ لینے کے لئے راجستھان کے پوکھران کا دورہ پر پہنچے۔وہ بوفورس اور دیسی ساختہ دھنش سمیت ہاوٹزارس کی فائرنگ کے مشقوں کا مشاہدہ کرے گا۔