نیوز ڈیسک//
دراس (لداخ)، 26 جولائی: آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے بدھ کو کہا کہ مسلح افواج کے سامنے خطرات اور چیلنجز مستقبل میں مزید پیچیدہ ہونے کا امکان ہے اور ہندوستان کو ان کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ مسلح افواج ممکنہ چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کی تیاری کریں۔
جنرل پانڈے نے 24ویں کارگل وجے دیوس کے موقع پر یہاں کارگل وار میموریل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ہمارے سامنے خطرات اور چیلنجز پیچیدہ ہونے کا امکان ہے، ہمیں تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
”ہم انکولی، لچکدار اور ذمہ دار عمل پر کام کر رہے ہیں۔ ہماری فوج سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی سے چلنے والی اور مستقبل کے لیے تیار فورس کے طور پر ابھرے گی۔‘‘
آرمی چیف نے کہا کہ ملک 1999 کی کارگل جنگ میں فوجیوں کی عظیم قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔
”آپریشن وجے ایک مشکل اور انتہائی شدت کا فوجی آپریشن تھا۔ یہ ایک دشوار گزار علاقہ تھا جو دشمن کے قبضے میں تھا۔ یہ ایک چیلنج تھا جسے ہمارے فوجیوں نے پورا کیا… میں حتمی مقصد کے حصول میں ان کے تعاون کے لیے فضائی جنگجوؤں کی بھی تعریف کرنا چاہتا ہوں،‘‘ انہوں نے کہا۔
ہندوستانی فوج نے 1999 میں لداخ کی اہم بلندیوں پر چوری چھپے قبضہ کرنے والی پاکستانی افواج کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ایک شدید جوابی حملہ شروع کیا تھا۔
کارگل جنگ میں ہندوستانی مسلح افواج کے سپاہیوں کو سخت موسمی حالات میں انتہائی مشکل علاقے میں لڑتے ہوئے دیکھا گیا جس کے نتیجے میں دراس، کارگل اور بٹالک سیکٹر میں دشمن کو شکست ہوئی۔
کارگل وجے دیوس پاکستان کے خلاف ہندوستان کی فتح کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
آرمی چیف نے 1999 کی جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہاں کارگل جنگ کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔