سرینگر /18دسمبر//پوری دنیا میں ایک بار پھر کورونا کیس بڑھنے لگے ہیں۔ جس کی وجہ سے نہ صرف عام لوگ بلکہ ماہرین بھی تشویش میں ہیں۔کووڈ کی نئی قسم اب لوگوں کیلئے تشویشناک بن چکی ہے ۔ سٹار نیو ز نیٹ ور کے مطابق کورنا وائرس کی نئی قسم JN.1کا بڑھتا پھیلائو لوگوں اور ماہرین کیلئے اب تشویشناک بن چکا ہے ۔ ڈاکٹر سومترا داس جو کہ ( آئی این ایس اے سی او جی ) کے مشاورتی بورڈ کے شریک چیئرمین نے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ کورنا کی نئی شکل اس چھٹی کے موسم میں بہت سے ممالک میں تباہی مچا دی ہے۔ لیکن ہندوستان میں ’’خطرناک‘‘کچھ نہیں ہے۔ داس انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں مائکرو بایولوجسٹ اور پروفیسر ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہوائی اڈوں پر نگرانی بڑھانے اور ایک بار پھر کوویڈ 19 ٹیسٹنگ کے نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کووڈ-19 کے کیسوں میں اضافے میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے اور اس میں تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔ نئے کیس زیادہ تر JN.1 ویریئنٹ کے ہیں، جو BA2 کا ذیلی ویرینٹ ہے۔چونکہ یہ کرسمس اور چھٹیوں کا وقت ہے، اس لیے بین الاقوامی مسافروں کی آمدورفت بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح یہ وہ وقت بن جاتا ہے جب پیتھوجینز بھی سرحد پار کر جاتے ہیں اور ہوائی اڈوں پر اسکریننگ اہم ہو جاتی ہے۔ ہندوستان میں اس قسم کا کیس 8 دسمبر کو کیرالہ کے قراقلم میں رپورٹ ہوا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، 18 نومبر کو کیے گئے ٹیسٹ میں 79 سالہ خاتون کا نمونہ منفی پایا گیا، اس میں ہلکی علامات تھیں۔ وہ انفلوئنزا جیسی بیماری میں مبتلا تھا اور کوویڈ 19 سے صحت یاب ہوا تھا۔ کیرالہ میں کیس کی نشاندہی کے بعد، مرکزی وزارت صحت نے 16 دسمبر کو تیاری کے اقدامات شروع کردیئے۔داس نے مزید کہا کہ ‘ہمیں نوٹ کرنا چاہیے کہ ہر نئی لہر دسمبر کے مہینے یا سردیوں میں آتی ہے، پہلی لہر سے ڈیلٹا لہر تک اور پھر اومیکرون تک۔