ملک کے کئی حصوں میں وائرس رپورٹ، ابھی تک 10افراد فوت
سرینگر/20دسمبر//
ملک میں کووڈ کی ایک نئی قسم جے این 1کے نمودار ہونے کے بعد سے اب تک 10لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ کیریلا میں سب سے زیادہ کیس پائے جارہے ہیں جہاں لگاتار اس میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ادھر مرکزی وزارت نے اس ضمن میں ہنگامی میٹنگ طلب کرتے ہوئے ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے کہا ہے کہ وہ چونکنا رہیں اور ہر ضروری اقدامات کریں ۔مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے کہا کہ ہمیں گھبرانے کی نہیں، الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ادھر وادی میں کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا۔ وائس آف انڈیا کے مطابق ملک میں کووڈ 19کے کیسوں میں بتدریج پھر سے اضافہ ہورہا ہے جبکہ کووڈ کی ایک اور نئی JN1نمودار ہوئی ہے ۔ ملک کے ساتھ ساتھ کیرالہ میں کووڈ کیسز کے ساتھ ساتھ اموات میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ریاستی محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ مرکز کو بھیجے گئے اعداد و شمار کے مطابق، ریاست میں روزانہ پائے جانے والے واقعات میں ایک ہفتے میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ 1 سے 17 دسمبر تک 10 اموات کی اطلاع ملی ہے۔خاص طور پر تشویش کا باعث JN.1 ہے، جو کہ حال ہی میں کیرالہ میں ایک 79 سالہ خاتون میں کووڈ کی ایک نئی ذیلی قسم کا پتہ چلا ہے۔16 دسمبر کو، کیرالہ میں 302 نئے کوویڈ کیسز اور چار اموات کی اطلاع ملی، جو کہ تازہ ترین وباء میں سب سے زیادہ ہے۔ 10 دسمبر کو کیرالہ میں 109 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ 12 دسمبر کو روزانہ کیس 200 سے تجاوز کر گئے اور چار دنوں کے اندر کیرالہ میں 300 سے زیادہ نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ادھر مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو چوکس رہنے کو کہا جبکہ وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے بدھ کو ریاستی وزرائے صحت کی میٹنگ بلائی تاکہ ملک میں سانس کی بیماریوں میں اضافے کے پیش نظر تیاریوں کا جائزہ لیا جائے۔مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے بدھ کے روز کورونا کے بڑھتے کیسز اور سانس کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے منڈاویا نے کہا کہ ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے، گھبرانے کی نہیں۔‘‘اس میٹنگ میں سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے وزرائے صحت اور افسران سمیت کئی لوگ شامل ہوئے۔ اس دوران طبی سہولیات اور تیاریوں کے ساتھ ہی کورونا انفیکشن کی روک تھام کی ترکیبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں ا?ئی سی ایم ا?ر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راجیو بہل، نیتی ا?یوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال اور ا?ئی سی ایم ا?ر کی سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے بھی شرکت کی۔کووڈ-19 پر ہوئی جائزہ میٹنگ میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے کہا کہ ’’یہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وقت ہے۔ ساتھ ہی پوری طرح حکومتی نظریہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وقت ہے۔ ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ وزیر صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال کی تیاری، نگرانی بڑھانے اور لوگوں کے ساتھ اثردار مواصلات کے ماک ڈرل کے ساتھ تیار رہنا اہم ہے۔ ہر تین ماہ میں ایک بار سبھی اسپتالوں میں ماک ڈرل کی جانی چاہیے۔ منڈاویا نے یہ بھی کہا کہ ’’میں ریاستوں کو مرکز کی طرف سے سبھی طرح کی حمایت کی یقین دہانی کراتا ہوں۔ صحت کسی بھی طرح سے سیاست کا شعبہ نہیں ہے۔‘‘ انہوںنے میٹنگ میں تمام یوٹیز ار ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کے حوالے سے چوکنارہیںتاکہ بوقت ضرورت پر صحیح اقدامات اُٹھائے جاسکیں۔ یاد رہے کہ جموں کشمیر میں فی الحال اس نئی قسم کی ہیت کاکوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے البتہ ماہرین نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ محتاط رہیں ۔