وادی کشمیر میں دن کادرجہ حرارت معمول سے 6تا8ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈزیادہ :محکمہ موسمیات
سری نگر:۱۳،، جنوری//
ماہ دسمبر2023میں79 فیصد بارش کی کمی ریکارڈ ہونے کے بعد جنوری کے پہلے12دن بھی خشک موسمی صورتحال کی نذر ہوچکے ہیں ،اورمستقبل قریب میں رواں موسم میں کسی بڑی تبدیلی کاامکان نہیں ہے ۔اس دوران طویل خشک موسم کی وجہ سے، کشمیر کے بہت سے اسٹیشنوں پردن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 6تا8ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جارہاہے ،جو جموں ،دہلی ،امرتسراورچندی گڑھ سے زیادہ ہے۔جے کے این ایس کے مطابق محکمہ موسمیات سری نگر نے بتایاکہ11 جنوری کو بانہال اسٹیشن پر دن کے وقت سب سے زیادہ 23.4ڈگری سینٹی گریڈدرجہ حرارت ریکارڈ کیا گیاجبکہ 18جنوری2003کو بانہال میں دن کازیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 22.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈکیاگیا تھا۔محکمہ موسمیات نے ساتھ ہی کہاکہ اس کے برعکس، گھنی دھند میں لپٹی ہوئی جگہوں پر معمول سے9 سے10 ڈگری سینٹی گریڈ کم درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔انہوںنے مزید جانکاری دی کہ جموں، سانبہ اور کٹھوعہ میں 11 جنوری کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 8.6، 8.8 اور 8.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق جاری طویل خشک سالی نے ساتھ سال2015،2016اور2018 نے ماضی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے اسی طرح کے رُجحانات دکھائے ہیں۔تاہم موسمیاتی ماہرین نے بتایاکہ خشک موسم 20 جنوری تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ جموں ڈویڑن میں13 جنوری کو مرئیت میں معمولی بہتری اور گھنی دھند میں کمی اور 13 سے16 جنوری تک سرد دن کے حالات کے ساتھ دوبارہ ترقی کرنے کی امید ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسم کا منظر نامہ بھی انتہائی مایوس کن ہے کیونکہ 25 جنوری تک کسی بڑی برف باری کا امکان نہیں ہے۔موسمی صورتحال میں ممکنہ تبدیلی کاامکان ظاہر کرتے ہوئے ویدکشمیر نامی ایک گروپ نے بتایاکہ کمزور مغربی ڈسٹربنس کے نتیجے میں، آج یعنی جمعہ کو رات گئے یاہفتہ کی صبح تک سونہ مورگاورگاندربل کے دیگر اونچے علاقوں اورمیں ہلکی برف باری کا40فیصد امکان ہے،جبکہ وادی گریز، کپواڑہ اور بانڈی پورہ کی اونچے مقامات بشمول ، پہلگام،اور کارگل میں ہلکی برف باری کا25سے30فیصدتک امکان ہے اور گلمرگ، اننت ناگ کے دیگر اونچے علاقوں نیز، لیہہ میںبرف باری کا15سے20فیصدتک امکان ہے۔قابل ذکر ہے کہ21دسمبر2023کو شروع ہونے والے40روزہ چلہ کلان کے 23دن خشک گزرے ہیں اوراب تک کوئی بارش یا برف باری نہیں ہوئی ہے ،جسکے نتیجے میں بیشتر آبی ذخائرمیں پانی کی سطح برائے نام رہ گئی ہے اور اس صورتحال کے چلتے محکمہ جل شکتی کونلوںکے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مشکلات درپیش ہیں ۔