وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو این سی سی-پی ایم سے خطاب کیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے اپنی حکومت کے کئی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنایا ہے اور وہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے ان کے خوابوں کو پورا کرے گی۔ “آپ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے معمار ہیں،” انہوں نے سالانہ ‘این سی سی-پی ایم ‘ ریلی میں نوجوانوں سے کہا۔
پچھلی حکومتیں اسے ملک کا آخری گاؤں کہتی تھیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں مرکزی سیکورٹی فورسز میں خواتین کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے اور کہا کہ ریاستوں کو بھی اسی راستے پر چلنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب برپا ہو رہا ہے اور نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو اس سے سب سے زیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ لوگ ایک دہائی پہلے 2G اور 3G انفراسٹرکچر کے لیے جدوجہد کر رہے تھے، جب کہ 5G اور ‘آپٹیکل فائبر نیٹ ورک’ اب ہر گاؤں تک پہنچ رہا ہے۔ پچھلی حکومتوں پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے جان بوجھ کر سرحدی دیہات کی ترقی کو نظر انداز کیا اور انہیں ملک کا آخری گاؤں قرار دیا۔
یہ گاؤں اب ملک کے پہلے گاؤں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے ان دیہاتوں کو بڑے پیمانے پر ترقی دی ہے اور یہ بڑے سیاحتی مراکز کے طور پر ابھریں گے اور اس کے پیش نظر یہ گاؤں اب ملک کے “پہلے گاؤں” کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کی ترقی کے لیے ’وائبرنٹ ولیج‘ پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس اب تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے، جس میں 1.25 لاکھ سے زیادہ ‘اسٹارٹ اپ’ اور 100 سے زیادہ ‘یونیکورنز’ ہیں۔
ڈیجیٹل معیشت نوجوان قوت کی نئی طاقت اور شناخت بنے گی
انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں میں لاکھوں نوجوانوں کو معیاری نوکریاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت ہندوستان کی نوجوان طاقت کی نئی طاقت اور شناخت بنے گی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایک قابل حکومت مستقبل کے امکانات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حال میں فیصلے لیتی ہے اور اس کی ترجیحات واضح ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25 سالوں میں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی ان کی حکومت کی کوششوں کا سب سے زیادہ فائدہ مودی کو نہیں بلکہ اسکولوں اور کالجوں میں پڑھنے والے نوجوانوں کو ہوگا۔