کولگام حملے کے تناظر میں پانچ سو افراد کی گرفتاریاں نا قابل برداشت : روح اللہ مہدی
سری نگر؍۵؍فروری؍کولگام میں سابق فوجی پرہوئے حملے کے بعد جنوبی اور وسطی کشمیر میں نوجوانوں کی گرفتاریوں کے خلاف ممبر پارلیمان آغا روح اللہ مہدی نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ممبر پارلیمنٹ نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا :مجھے بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں شبانہ چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ایس او جی نے زائد از پانچ سو افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ‘انہوں نے کہاکہ کولگام میں ٹریٹوریل آرمی کے سابق سپاہی پر ہوئے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں خاص طور پر خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد ناقابل برداشت ہے لیکن چند لوگوں کے جرم کی سزا پوری آبادی کو دینا دہشت گردی کا مقابلہ کرنا نہیں بلکہ یہ اجتماعی انتقام گیری ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں کسی نے بھی خوف اور ناراضگی کی بنا پر کامیابی کے ساتھ آبادی پر حکومت نہیں کی ۔بتادیں کہ کولگام میں فوجی جوان کی ہلاکت کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں نے پوچھ تاچھ کی خاطر متعدد افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ بعض میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ زائد از پانچ سو افراد کو حراست میں لیا گیا ۔ تاہم پولیس یا فوج کی جانب سے تا حال گرفتاریوں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔