سرینگر؍19مارچ؍
جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اس وقت گرم گفتاری دیکھنے کو ملی جب ”کٹ موشن “ خارج کرنے پر ممبر اسمبلی پلوامہ وحید الرحمان پرہ کے ایکس پر پوسٹ کا معاملہ اسپیکر نے اجاگر کیا جس کے بعد نیشنل کانفرنس کے قانون سازوں اور وحیدہ پرہ کے مابین لفظوں کا تبادلہ ہوا تاہم بعد میں سجاد غنی لون نے اسپیکر سے درخواست کی پرہ کو اپنی وضاحت کرنے کا موقعہ دیا جانا چاہئے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اس وقت نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور عام آدمی پارٹی کے قانون ساز کے درمیان لفظی جنگ ہوئی جب ” کٹ موشن “ کے معاملہ کو لیکر ممبر اسمبلی پلوامہ وحیدالرحمان پرہ کے ایکس پوسٹ پر اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے بات کی اور اس کے ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے قانون ساز بھی بول اٹھے ۔ نمائندے کے مطابق وقفہ سوالات کے فوراً بعد، اسپیکر نے پرہ کے ایک ایکس پوسٹ کا حوالہ دیا جس میں پر ہ نے الزام لگایا کہ کٹ موشن میں ان کے سوال کو جان بوجھ کر مٹا دیا گیا۔ سپیکر نے واضح کیا کہ قاعدہ 227 کے مطابق کٹ موشن تین دن پہلے جمع کرانا ضروری ہے۔تاہم،انہوں نے کہا کہ پرہ نے اسے سرکاری ای میل کے ذریعے مطالبات کو منتقل کرنے سے چند گھنٹے قبل پیش کیا۔اس دوران جیسے ہی پرہ اپنی نشست سے بحث کے لیے اٹھے تو نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی ہلال اکبر لون نے مداخلت کی اور انہیں اسپیکر سے مناسب طریقے سے خطاب کرنے پر زور دیا۔ عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی مہراج ملک نے کہا کہ پرہ کو غیر ضروری اہمیت نہیں دی جانی چاہئے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان پارا نے الزام لگایا کہ ایک اہلکار نے ان کی کٹ موشن کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔اسی دوران نیشنل کانفرنس کے ممبر اسمبلی الطاف کلو نے مطالبہ کیا کہ پرہ زیر بحث عہدیدار کا نام بتائیں۔ اسی دوران ممبر اسمبلی ہند وارہ سجاد غنی لون نے اصرار کیا کہ پرہ کو اپنا موقف بیان کرنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔