سری نگر؍وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کے روز کہاکہ جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ واپس دینے کا وقت آ چکا ہے، اور انہیں پوری امید ہے کہ یہ درجہ بہت جلد بحال ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ قانون ساز اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر اراکین کی جانب سے پیش کی گئی تحریک التوا غلط کارروائی تھی۔ان باتوں کا اظہار عمر عبداللہ نے پلوامہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا، ” اراکین کی طرف سے پیش کی گئی تحریک التوا ایک غیر مناسب اقدام تھا کیونکہ اس کا مقصد مقامی حکومت کی پالیسی کا راستہ روکنا تھا۔ تاہم، اگر قرارداد کو مختلف انداز میں پیش کیا جاتا تو شاید اس کا نتیجہ بھی مختلف ہوتا۔”عمر عبداللہ نے مزید بتایا کہ ان کی جماعت نے اب اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ ہمیں عدالت عظمیٰ کے جواب کا انتظار ہے۔ریاستی درجے کی بحالی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کو چھ ماہ گزر چکے ہیں اور موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ریاستی حیثیت کو بحال کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کے حالیہ جموں و کشمیر دورے کے دوران ان سے علیحدہ ملاقات ہوئی اور یہ کہ مجھے پوری امید ہے کہ ریاستی درجہ جلد بحال کیا جائے گا۔عمر عبداللہ نے کہاکہ موجودہ عوامی سرکار نے عوام سے جتنے بھی وعدئے کئے ہیں انہیں ہر حال میں پورا کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ خواتین کے لئے مفت بس سروس،دو سو یونٹ مفت بجلی اور ڈبل راشن کی فراہمی کے وعدئے پورے کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ سرکار عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں، لوگوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑے اس کے لئے سرکار وعدہ بند ہے۔