کشتواڑ،کرگل:موسلادار بارشوں کے بیچ ضلع کشتواڑ کے ہنزز دھچن گائوں میں بدھ کی صبح بادل پھٹنے کے بعدتباہ کن سیلابی صورتحال پیداہوئی ،جسکے نتیجے میں یہاں بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان ہوا ،تاحال 3خواتین سمیت نصف درجن سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے اورایک درجن دیگرافراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جبکہ تین درجن کے لگ بھگ افرا دپانی کے تیز بہائو میں بہنے کے بعدلاپتہ ہوگئے ہیں ۔متاثرہ گائوں میں ایس ڈی آر ایف ،این ڈی آر ایف ،پولیس وسیول انتظامیہ اورفوج کی مشترکہ بچائو کارروائیاں جاری ہیں ۔اُدھر کرگل میں یکے بعددیگر دومقامات پربادل پھٹنے کے واقعات رونماہونے سے ایک پن بجلی پروجیکٹ اور کچھ مکانات کو نقصان پہنچا۔جے کے این ایس کے مطابق خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ میں بدھ کی صبح اُسوقت تشویش اورعدم تحفظ کی لہردوڑ گئی ،جب یہاں دھچن علاقہ میں موسلادار بارشوں کے بیچ بادل پھٹنے کے بعدسیلابی صورتحال پیداہوئی ،اورسیلابی ریلوں کی زدمیں آکر متعددافراد لاپتہ ہوگئے اورکئی رہائشی مکانات ودیگرعمارات ملیامیٹ ہوگئیں ۔تادم تحریر 7افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جبکہ کئی زخمی افرادکواسپتال منتقل کیاگیا ہے ،تاہم لگ بھگ 40افراد پانی کے تیز بہائو میں بہنے کے بعدلاپتہ ہوگئے ہیں ،جن میں کچھ بچے اورخواتین بھی شامل ہیں ،جنکی بڑے پیمانے پرتلاش شروع کردی گئی ہے ۔معلوم ہواکہ منگل اوربدھ کی درمیانی رات بارشوں کاسلسلہ جاری رہنے کے بیچ ضلع کشتواڑ کے ہنزل دھچن گائوں میں بادل پھٹنے کے بعدسیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پرتباہی مچادی ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ بادل پھٹنے کے بعدنزدیکی پہاڑیوں سے سیلابی ریلے اسقدر تیزی کیساتھ گائوں میں داخل ہوئے کہ لوگوں کوبچنے کاکوئی موقعہ نہیں مل سکا ۔لوگوں کے مطابق بادل پھٹنے سے علاقے میں زبردست سیلاب آیا ہے جس میں سے کم از کم آٹھ مکانات اور ایک راشن ڈیپو کو نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیلابی ریلے متعددافرادکواپنے ساتھ بہالے گئے اورمتعددمکانات کوزمین بوس کردیا ۔انہوں نے بتایاکہ درخت اکھڑ گئے ،مکانات اوردیگرعمارات گرگئیں ،اوریہاں ہوکاعالم بپاہوا ۔لوگوں کاکہناتھاکہ لگ بھگ پچاس افراد اس خوفناک صورتحال میں لاپتہ ہوگئے ،جن میں کئی بچے اورخواتین بھی شامل ہیں ۔لوگوںنے بتایاکہ ہنزل میں چیخ وپکار ہرسوسنائی دینے لگی اورایسی دہشت پھیل گئی کہ لوگ سہم کررہ گئے ۔لاپتہ افراد کوتلاش کرنے کی کوششیں بھی رائیگاں ہوگئیں ۔اس دوران ایس ڈی آر ایف ،این ڈی آر ایف ،پولیس وسیول انتظامیہ اورفوج نے بچائو کارروائیاں شروع کردیں ۔تاحال 7افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ درجنوں لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔پولیس کے مطابق ابھی تک لاپتہ افراد کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہوئی ہے۔کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں پیداشدہ سیلابی صورتحال میں ابتک جن شہریوں کے ازجان ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ،اُن میں ساجہ بیگم وزجہ غلام محمدساکنہ ہونزردھچن،راقیلہ بیگم زوجہ ذاکر احمد(خانہ بدوش(،غلام نبی ولدغلا م رسول ساکنہ ہونزردھچن،عبدالمجیدولد نذیراحمد ساکنہ ہونزردھچن،زیتونہ بیگم وزجہ حاجی لال دین (خانہ بدوش)اورتوصیف اقبال ولد محمداقبال ساکنہ ہونزردھچن شامل ہیں ۔معلوم ہواکہ ایک درجن افراد کوزخمی حالت میں اسپتال منتقل کیاگیا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق 19رہائشی مکانات ،ایک راشن ڈیپو اورایک پل کونقصان پہنچا۔پولیس حکام نے بتایاکہ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ ابھی چالیس افراد لاپتہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایس ڈی آر ایف اوراین ڈی آر ایف ٹیمیں پہنچنے کے بعدیہاں بڑے پیمانے پربچائو کارروائی کیساتھ لاپتہ افرادکی تلاش کاکام بھی شروع کیاگیا ،اوراس دوران کم سے کم ایک درجن افرادکومردہ یازخمی حالت میں برآمد کیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ سیول وپولیس انتظامیہ اورفوج نے ہنزل دھچن میں پیداشدہ سنگین صورتحال کے بعدیہاں کے لوگوں کوفوری امداد فراہم کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے ۔ایس ایس پی کشتواڑ کا کہنا تھا کہ ابھی ہنزل دھچن میں ہوئے جانی اورمالی نقصان کی پوری جانکاری نہیں ہے۔ مکمل تفصیلات ملنے کے بعد ہی میڈیا کو جانکاری دی جائے گی۔اُدھر مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے ضلع کرگل میں بھی بادل پھٹنے کے بعدسیلابی صورتحال پیداہوئی ہے۔ بادل پھٹنے سے ایک پن بجلی پروجیکٹ اور کچھ مکانات کو نقصان پہنچا ہے لیکن اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔معلوم ہواکہ کرگل کے ضلعی ہیڈکوارٹر سے لگ بھگ ساٹھ کلومیٹرفاصلے پرواقع کھنگرال گائوں میں یکے بعددیگرے بادل پھٹنے کے دوواقعات رونماہوئے اوراس وجہ سے یہاں سیلابی صورتحال پیداہوگئی ۔مقامی ذرائع نے بتایاکہ بادل پھٹنے کاایک واقع کرگل لیہہ شاہراہ پر رونماہوا ۔جبکہ دوسرا ایسا ہی واقعہ کرگل سے چالیس کلومیٹردوسانکو زانسکار میں پیش آیا ۔وزیراعظم مودی اورمرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کشتواڑ اورکرگل میں پیداشدہ صورتحال پرسخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے جموں وکشمیراورلداخ کی حکومتوں کواسبات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مرکزی سرکار دونوں حکومتوں کوہرممکنہ مدداورتعاون فراہم کرے گی ۔