جموں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی ) جموں سے ’’ گرین جے اینڈ کے ڈرائیو ۔ 2021 ‘‘ کا آغاز کیا ۔ اس سال کے دوران جموں و کشمیر میں تقریباً 1.30 کروڑ پودے لگانے کی تجویز ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے پودے لگانے کی میگا مہم کے آغاز کے موقع پر آئی آئی ٹی کیمپس میں ’ کپریسس‘ کا ایک پودا لگایا ۔ گرین جے اینڈ کے ڈرائیو کا اقدام قومی جنگلات کی پالیسی 1988 اور جے کے جنگل کی پالیسی 2011 کے مطابق ہے جس میں یو ٹی میں جنگلات کے اندر اور باہر جنگلات کی تمام زوال پذیر زمینوں پر شجرکاری کا تصور ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گرین جے اینڈ کے ڈرائیو کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز ، خاص طور پر ولیج پنچایتوں ، خواتین ، طلبا ، اربن لوکل باڈیز ، اداروں ، این جی اوز کی شمولیت کے ساتھ بڑے پیمانے پر عوامی تحریک پیدا کرنا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد جموں و کشمیر کا دو تہائی جغرافیائی علاقہ جنگل اور درختوں کے احاطہ میں لانا ہے ۔ جموں و کشمیر میں جنگل اور درختوں کا احاطہ تقریباً 55 فیصد ہے جو قومی اوسط 24.56 فیصد سے کافی زیادہ ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے سائینس اور ماحولیات کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ماحول کی ترقی اور تحفظ کے درمیان توازن کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے محکمہ جنگلات کی جانب سے اس سال 130 لاکھ پودے لگانے کا ہدف رکھنے والے سبز جموں و کشمیر مہم کے آغاز پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ محکمہ کی خدمت کے 130 سال مکمل ہونے کے موقع پر سکولوں ، غیر سرکاری اداروں ، ولیج پنچایت شجرکاری کمیٹیوں کے تعاون سے یو ٹی میں گرین کوور بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کرے گا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ جموں و کشمیر میں گرین انڈیا مشن عوامی شراکت کے جذبے سے نافذ کیا جا رہا ہے جو 320 دیہات میں جنگلات کے معیار اور مقدار میں بہتری کے علاوہ معاشی فوائد حاصل کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کی بحالی میں ہر شہری کو ایک اہم کردار ادا کرنے کیلئے آگے آنا چاہئیے ۔سائنسی نتایج سے پتہ چلتا ہے کہ تباہ کُن آب و ہوا کی تبدیلی کو روکنے اور جیو ویودتا نقصان کو کم کرنے میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے ۔ اقوام متحدہ نے 5 جون 2021 کو ایک بڑا مہتو اکانکشی پروگرام ’’ دہائی کا ماحولیاتی نظام کی بحالی ‘‘ شروع کیا جو تباہ شدہ ماحولیات کی بحالی کی سمت ایک اہم اقدام ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے آئی آئی ٹی جموں انتظامیہ سے کہا کہ وہ ماحول دوست پہل کرنے میں سرشار کوششیں کریں تا کہ یہ نامور ادارہ گرین کیمپس اور پائیداری کی بنیاد پر گرین میٹرک ورلڈ کالجز مقابلے میں شامل ہو سکے اور 50 کی درجہ بندی میں اپنی جگہ بنا سکے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں پورا ملک کاربن کے اثر کو کم کرنے کیلئے شمسی توانائی سے فائدہ اٹھانے میں آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماحول کے بڑھتے ہوئے عدم توازن کو روکنے کیلئے ہم بھی اس کی تلاش کر سکتے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے آئی آئی ٹی فیکلٹی کو مشورہ دیا کہ کیمپس کے فضلہ کو توانائی میں تبدیل کرنے کیلئے بائیو ڈائیجٹر لگائیں ۔ یہ ٹیکنالوجی ہمارے ٹھوس فضلے کا انتظام کرنے کا طریقہ بدل سکتی ہے اور معاشی فوائد کے ساتھ کیمپس کو ماحولیاتی طور پر پائیدار بنانے میں مدد کر سکتی ہے ۔ اس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے 1.97 کروڑ روپے کے چیک مختلف ولیج پنچائت پلانٹیشن کمیٹیوں کے حوالے کئے جو کہ پختہ درختوں کی کٹائی کی آمدنی ہے ۔ سماجی جنگلات کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے محکمہ کے ساتھ ساتھ پی آر آئیز کو بھی حوصلہ افزائی کے نتایج کیلئے شجرکاری کی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے نئے جوش اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی جس سے پی آر آئی کو حقیقی طور پر بااختیار اور خود انحصار بنایا گیا ۔ اس سے قبل چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے خطاب میں محکمہ جنگلات اور ولیج پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں پر زور دیا کہ وہ جنگل اور درختوں کے احاطہ کو بڑھانے کیلئے عوام کی شرکت کو یقینی بنائیں ۔ پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ جے اینڈ کے ڈاکٹر موہت گیرا نے اپنے خطاب میں محکمہ جنگلات کے اقدامات کو اجاگر کیا ۔ کمشنر سیکرٹری جنگلات و ماحولیات سنجیو ورما نے اس اقدام کو شاندار کامیابی کیلئے آئیندہ کے لایحہ عمل کی وضاحت کی ۔ ڈائریکٹر آئی آئی ٹی جموں ڈاکٹر منوج گور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ڈائریکٹر سوشل فارسٹری روشن جاگی نے شکریہ کی تحریک پیش کی ۔ چیئرمین ڈی ڈی سی جموں بھارت بھوشن ، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر ، سول ایڈمنسٹریشن ، پولیس اور جنگلات کے سینئر افسران ، یو ٹی کے سرپنچوں اور وی پی پی سی کے ممبران کے علاوہ آئی آئی ٹی جموں کے طلبا اور فیکلٹی اس موقعہ پر موجود تھے ۔