سرینگر//ضلع بڈگام کے کئی گائوںمیں ندی نالوں کا وجود اب خطرے میں پڑ گیا ہے کیونکہ ان ندی نالوں پرمفاد پرست عناصر نے قبضہ جما لیا ہے۔کئی ندی نالوں کی چوڑائی محض دو یا تین فٹ ہی رہ گئی ہے ۔اس طرح کی ایک شکایت ضلع کے دہرمنہ گائوں کے سرپنچ نے کی ہے ۔عبدالغنی پال نامی سرپنچ نے ایک بیان میں کہا کہ اُن کے گائوں میںاب کوئی ندی نالہ اپنی اصل صورت میں موجود نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ بیس پچیس برس قبل ان نالوں کی چوڑائی 10 سے 15 فٹ ہوا کرتی تھی اور ان ندی نالوں کا پانی صاف و شفاف ہوتا تھا جو پینے کے ساتھ دیگر ضروریات کے لئے بھی استعمال کیا جا تا تھا لیکن آج ان نالوں کی چوڑائی سکڑ کر محض چار سے پانچ فٹ رہ گئی ہے بلکہ کہیں کہیں توان نالوں کی شکل ہی بگڑ چکی ہے۔آس پاس رہنے والے لوگوں نے نالوں کے دونوں اطراف قبضہ کر کے کچن، بیت الخلاء ، صحن، دکانات اور مکانات تعمیر کئے ہیں جبکہ کئی جگہوں پر زمینداروں نے ان نالوں کے کناروں پر قبضہ کر کے پیڑ پودے لگائے ہیں۔انہوں نے کہا ’’میں نے اس ضمن میں کئی بار اریگیشن و فلڈ کنٹرول محکمہ کو آگاہ کیا ہے لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ حال نارہ بل سے لیکر سویہ بگ تک بنڈ کا ہے لیکن حکام کی طرف سے تجاوزات کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے ۔سرپنچ موصوف نے ڈپٹی کمشنر بڈگام اور ارگیشن و فلڈ کنٹرول کے ضلع حکام سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔