موں، 14 جون (یو این آئی) عالمی بینک نے جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کو صحت کے بنیادی ڈھانچے کے استحکام کے لئے 50 ملین امریکی ڈالر بطور امداد فراہم کرنے کو منظوری دی ہے۔
یونین ٹریٹری کے فائنانشل کمشنر برائے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتل ڈلو نے یو این آئی کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں موجودہ ہیلتھ کیئر اداروں کے استحکام کے لئے عالمی بینک کی طرف رجوع کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا: ’عالمی بینک نے 50 ملین امریکی ڈالرز (367 کروڑ 49 لاکھ روپے) بطور امداد فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘اس امداد کو بڑے ہسپتالوں بشمول میڈیکل کالجوں میں سی ٹی اسکین مشینوں، کلر ڈوپلرس، آئی سی یو یونٹس، آپریشن تھیٹرز و دیگر لیبارٹریوں کے استحکام اور ضلع ہسپتالوں میں بھی ضروری مشینوں جیسے ای سی جی مشینوں، ایکس رے مشینوں وغیرہ کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے منظور کیا گیا ہے’۔
مسٹر ڈلو نے کہا کہ پرائم منسٹرس ڈیولوپمنٹ پیکیج (پی ایم ڈی پی) اسکیم کے تحت جموں و کشمیر کے شعبہ صحت کو 881 کروڑ 17 لاکھ روپے واگذار کئے گئے جس میں سے اب تک754 کروڑ 13 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت 140 نئے صحت پروجیکٹس زیر دست لئے گئے جن میں سے 91 پروجیکٹس مکمل ہو چکے ہیں جبکہ دیگر 49 پر کام چل رہا ہے اور وہ رواں مالی سال کے دوران کے دوران مکمل ہونے کا امکان ہے۔
موصوف کمشنر نے کہا کہ ان پروجیکٹس میں سری نگر میں تعمیر ہو رہا پانچ سو بستروں پر مشتمل نیا بچہ ہسپتال، جموں میں تعمیر ہو رہا دو سو بستروں پر مشتمل نیا زچگی ہسپتال، جموں میں ہی تعمیر ہونے والا نیا ہڈیوں کا ہسپتال، گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں ایک سو بستروں پر مشتمل اضافی ایمرجنسی بلاک، جموں میں بائز اینڈ گرلز ہوسٹل کی تعمیر، گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر میں نرسنگ کالج کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں’۔
مسٹر ڈلو نے کہا کہ ‘ہیلتھ کیئر انوسٹمنٹ پالیسی’ کے تحت معیاری ہیلتھ کیئر ڈھانچہ قائم کرنے کے لئے اس سیکٹر میں نجی سرمایہ کاروں کو بھی مدعو کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو اپنی دہلیز پر ہی بہتر سے بہتر ہیلتھ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سرکار کو کچھ منصوبے حاصل ہوئے ہیں جنہیں دیکھا جا رہا ہے اور اس کے علاوہ جموں و کشمیر صنعتی پالیسی کے تحت صنعتوں کے لئے دستیاب مراعات کو ہیلتھ سیکٹر پروجیکٹس پر صرف کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘آیوش کیئر انوسٹمنٹ پالیسی’ کو بھی عملی جامہ پہنایا جائے گا تاکہ نجی شراکت داروں کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔
مسٹر ڈلو نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران ڈاکٹروں اور دیگر نیم طبی عملے کی 2558 اضافی اسامیوں کو پر کیا گیا تاکہ ہسپتالوں میں عملے کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے یونین ٹریٹری میں دو سٹیٹ کینسر اداروں، ایک گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں اور دوسرا شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈٰکل سائنسز صورہ سری نگر میں، کو منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر انفراسٹرکچر ڈیولوپمنٹ فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ کے تحت یونین ٹریٹری میں 138 ہیلتھ پروجیکٹس جو فنڈس کی عدم دستیابی کی وجہ سے التوا میں پڑے تھے، کے لئے 589 کروڑ 94 لاکھ روپیے واگذار کرنے کو منظوری دی ہے اور ان میں سے دو سو کروڑ روپے مشینری خریدنے پر صرف کئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان 138 ہیلتھ پروجیکٹس میں سے 30 پروجیکٹس مکمل ہوئے ہیں۔