سری نگر:فوج کی پندرہویں کورکے سربراہ دیویندرپرتاپ پانڈے نے جمعہ کے روز خواتین سے نوجوانوں کوغلط راہ پرجانے سے روکنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ صرف مائیں ،بہنیں اوربیٹیاں ہی مردوں کوملی ٹنسی میں شامل ہونے سے روک سکتی ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق خواتین کے مساوات کادن کے موقعہ پرمنعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرینگر میں قائم 15 ویںکور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ صرف مائیں ، بہنیں ، بیٹیاں ہی مردوں کو جنگجوئوں گروپوں میں شامل ہونے سے روک سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ خواتین چاہیں تووہ اپنے بھائیوں اوربچوں سمیت دیگرلوگوں کوملی ٹنسی کاراستہ اختیار کرنے سے روک سکتی ہیں ۔فوج کے اعلیٰ فوجی افسرلیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے کاکہناتھاکہ ہمیں اپنے بچوں اور معاشرے کے دشمنوں سے اپنے پیاروں کے ہاتھوں میں ہتھیارتھمادینے پر ان سے سوال کرنے کی ضرورت ہے۔فوج کی پندرہویں کورکے سربراہ نے کشمیر کی خواتین پر زور دیا کہ وہ باہر نکلیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بھائی ،بچے اور دوسرے مرد ہماری قوم کے دشمنوں سے محفوظ رہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب خواتین اس کوشش میں ہمارا ساتھ دیں۔ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ فوج اوردوسری سیکورٹی فورسزکی کوشش ہے کہ بندوق اُٹھاچکے نوجوان تشددکاراستہ ترک کرکے اپنے گھروں کولوٹیں اورقومی دھارے میں شامل ہوں ۔انہوںنے کہاکہ جنگجو گروپوں میں شامل مقامی نوجوان جب چاہیں ،تشددکاراستہ چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہوسکتے ہیں ،اورہم کھلے دل سے ان کاخیرمقدم کریں گے اوران کونئی زندگی شروع کرنے میں مددبھی فراہم کریں گے ۔فوج کی 15 ویںکور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ نے کہاکہ دوران جنگجومخالف آپریشن بھی ہم محصور مقامی جنگجوئوں کوسرنڈر کرنے کاموقعہ دیتے ہیں اورہم اعلانیہ خودسپردگی کی پیشکش اُن کے سامنے رکھتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ آج تک متعددنوجوانوںنے تشددکاراستہ چھوڑا اوراب وہ اپنے گھروالوں کیساتھ پُرامن اورپُرسکون زندگی گزارتے ہیں ۔فوج کے اعلیٰ افسر لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ سماج اورمعاشرے میں خواتین کااہم رول ہوتا ہے اورہماری مائوں ،بہنوں اوربیٹیوں سے یہ اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں ،بھائیوں اوردوسرے مردوں کوتشددکاراستہ اختیار کرنے سے روکیں ۔انہوںنے کہاکہ جب کسی کنبے کاکوئی فردملی ٹنسی یادوسراکوئی بھی خطرناک راستہ اپناتایااختیار کرتا ہے توسب سے زیادہ پریشانیوں اورمصائب کاسامنا اس گھرکی خواتین اوربیٹیوں کوہی کرنا پڑتا ہے ۔