تحریر:عُبید اَحمد آخون
اتنا سچ بول کہ ہونٹوں کا تبسم نہ بجھے
روشنی ختم نہ کر آگے اندھیرا ہوگا (ندا فاضلی )
پیشہ طِب سماج کا ایک اہم طبقہ ہے اور اس پروفیشن سے جُڈے طبقے کے لوگوں کی اہمیت و افادیت کسی سے چُپھی نہیں شعبہ طب ایک ایسا پیشہ ہے جس میں عزت، وقار، شُہرت ،اور لوگوں کی دُعائیں ہمیشہ اس شعبہ کی قدر و منزلت بڈھاتی ہیں ، اس پیشے سے جُڈے افراد اپنی محنت، لگن، ہمت، شوقِ پیشہ سے اس مقام پر پہنچتے ہے جہاں پہنچنا ہر انسان کے بس کی بات نہیں.
اس وباہی بیماری میی ڈاکٹروں نے شجاعت والا کام کیا ہے اور ان ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرنا ہر زی شعور شخص کے نزدیک ایک اچھا اقتدام ہیں ۔ جیسا کہ احادیث کی ہ مستند کتابوں میں بھی اس کا تذکرہ ہے سیدنا ابوہریرہ بیان کرتے ہیں: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا ، وہ اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا ہے۔ (ابو داؤد 4811)
ان کو کیا ہے مروت سے اپنے رخ سے یہ نہ منہ موڑیں گے
جان شائد فرشتےچھوڑ دیں ڈاکٹر فیس کو نہ چھوڑیں گے (اکبر الا آبادی)
جوں جوں لوگوں میں خدمت خلق کا جزبہ دنیاوی عیش پرستی کی وجہ سے کم ہوتا گیا اُس وجہ سے یہ پیشہ بھی صرف زریعے معاش تک ہی محدود ہوکر رہ گیا، آئے دن ہم ترسیل کے مختلف زرایعوں سے سُنتے رہیتے ہے کہ نکلی و جعلی ڈاکٹر کی گرفتاری عمل لائی گئ، یا فلاں ڈاکٹر کی ڈگریاں تصدیق شدہ نہیں ہے یا ڈاکٹر نے غلط یا غیر معیاری دوائی تجویز کی جس بنا پر مریض کی موت واقع ہوگئی افسوس کے ساتھ ہمیں یہ کہنا پڈھ رہا ہے کہ اس معروف پیشے پر تیزی سے گندگی پھیل رہی ہے۔
صداقت ہو تو دل سینوں سے کھنچنے لگتے ہیں واعظ
حقیقت خود کو منوا لیتی ہے مانی نہیں جاتی
(جگر مرار آبادی )
سرکاری ڈاکٹروں کا پراویٹ کلنکس میں ہی مریضوں کے علاج و معالج کو ترجیح دینا، دفتری اوقاتوں میں اپنے پرائیویٹ کلنکس پر ہی وقت دینا یا دفتری اوقات میں دیر سے پہنچنا معمولی سے معمولی آپریشنس کے لئے مریضوں کو پرائیویٹ کلنکس میں آپریشن کرانے کی غیر ضروری تجویز کرنا کچھ ایسے عیاں اور غیر زمہ دارانہ کردار ہے جن کا آے دن ہم سب مشاہدہ کرتے رہتے ہیں، سرکاری اسپتالوں میں یا پرائیویٹ کلنکوں پر ایسے طبی نمائندے(Medical Representatives) سے بھی ہمارا سامنا ہوجاتا ہے جو ڈاکٹرس کو غیر مستحکم و غیر معیاری دوائیں مریضوں کو تجویز کرنے پر آمدہ کرتے ہے جس کے عوض ڈاکٹروں کو کمیشن کے ساتھ ساتھ مہنگے gifts بھی رشوت کے تور پر ملتے ہیں. حرث اور لالچ سے آخرت بھی برباد ہوتی ہے چنانچہ احادیث سے یہ بات ثابت ہوجاتی کہ انسان کے پیٹ کو صرف مٹی بھر سکتی ہے دولت نہیں.
اس شعبے کے مثبت پہلو کی طرف بھی اگر ہم دیکھے؛ تو ہم نے اُن ڈاکٹروں اور گراونڈ ورکرس کو بھی دیکھا ہے جنہوں نے اپنی قیمتی جانوں کو دوسری قیمتی جانیں بچانے کے لئے قربان کی ۔ ان ڈاکٹروں کی تعریف اور احترام بھی ہونا چاہئے۔ ان کی بے لوث خدمت کا احترام کرنا چاہئے اور انہیں پہچاننا چاہئے وہ واقعتا ہمارے شکرگزاری کے مستحق ہیں شعبہ طب کے ۔ تمام ڈاکٹروں اور اس شعبے سے منسلک گراونڈ ورکرس کو ایک بہت بڑا شکریہ جو روزانہ ہزاروں زندگیوں کو خوبصورت بنا رہے ہیں۔ اللہ ان سب کو سلامت رکھے اور ان کا حامی و مددگار بنیں اور ڈاکٹروں کی خدمات کو تعظیم دیتے ہوئے ڈاکٹرس ڈے منانے کے ساتھ ساتھ ، ہمیں خود کو یہ یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ "ہم ڈاکٹروں کو اپنی پریشانیوں کی ادائیگی کرتے ہیں ، ان کی مہربانی کے لئے ہم ابھی بھی اِن کے مقروض ہیں”
صادق ہوں اپنے قول کا غالبؔ خدا گواہ
کہتا ہوں سچ کہ جھوٹ کی عادت نہیں مجھے
عُبید اَحمد آخون ساکنہ پاندریٹھن سرینگر حال اومپورہ ہاؤسنگ کالونی 9205000010