سری نگر، 4 جولائی/// جموں کے مختلف اضلاع کے بعد سری نگر میں بھی ڈرونز رکھنے، فروخت کرنے، ان کے استعمال اور ٹرانسپورٹیشن پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ضلع مجسٹریٹ سری نگر محمد اعجاز اسد کی طرف سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے: ‘اہم تنصیبات اور گنجان آبادی والے علاقوں میں فضائی حدود کو محفوظ بنانے کے پیش نظر تمام سماجی اور ثقافتی تقاریب میں ڈرونز کا استعمال منقطع کرنا لازمی بن گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے: ‘ڈرونز کے غلط استعمال کے حالیہ واقعات، جو میڈیا رپورٹس اور دیگر باوثوق ذرائع کے مطابق سکیورٹی انفراسٹرکچر کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں، کے پیش نظر فضائی حدود تک رسائی کو ریگولیٹ کرنا ضروری بن گیا تھا۔اس میں مزید کہا گیا ہے: ‘لہٰذا میں محمد اعجاز آئی اے ایس ضلع مجسٹریٹ سری نگر مجھے دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت حاصل اختیار کو بروئے کار لاتے ہوئے ڈرونز اور ایسی دیگر چیزوں کی ضلع سری نگر میں سٹوریج، فروخت، استعمال اور ٹرانسپورٹیشن پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔اس دوران جموں میں ڈرونز کے گردش کرنے کے پراسرار سلسلے کے پیش نظر جموں و کشمیر پولیس نے سرحدی علاقوں کے لوگوں میں ڈرونز کے بارے میں بیداری پیدا کرنا شروع کر دی ہے۔بتا دیں کہ جموں میں واقع دفاعی تنصیبات کے نزدیک گذشتہ چند روز سے ڈرونز گردش کرتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔جموں ایئر فورس سٹیشن پر گذشتہ ہفتے ایک مشتبہ ڈرون کے ذریعے دو بم گرائے گئے تھے جس کے نتیجے میں دو آئی اے ایف اہلکار زخمی اور ایک عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔مرکزی وزارت داخلہ نے اس حملے کی تحقیقات کی ذمہ داری این آئی اے کو سونپی ہے جو اس تحقیقات میں لگے ہوئے ہیں۔پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ ڈرونز کا استعمال بذات خود ایک خطرہ ہے جس سے نمٹنے کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں ایئر فورس سٹیشن پر حالیہ فضائی حملے کے پیش نظر تمام اہم تنصیبات اور جگہوں کی سکیورٹی بڑھائی گئی ہے۔ (یو این آئی)