سری نگر:اطلاعات و نشریات وزارت کے سکریٹری اپوروا چند نے سوموار کو اس بات کا اعلان کیا کہ امسال جموں و کشمیر کی تاریخ کی سب سے بڑی امرناتھ یاترا ہوگی کیونکہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں تقریباً 6سے 8 لاکھ لوگ اس یاترا میں شریک ہوں گے جبکہ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی پہلے ہی بہتر ہو گئی ہے جس کی تازہ مثال آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کتنے سیاح جموں کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں تاہم مرکزی سیکریٹری نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحوں کی آمد مقامی معیشت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ کے این ایس کے مطابق سرینگر میں چند مخصوص میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اطلاعات و نشریات وزارت کے مرکزی سیکریٹری اپوروا چند نے کہا کہ انہوں نے آج جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری، جموں اور کشمیر کے ڈویڑنل کمشنروں کے علاؤہ متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی اور میٹنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ امرناتھ یاترا کیلئے اس سال تقریباً 6 سے8 لاکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے اور اس طرح کی یاترا جموں و کشمیر کی تاریخ کی سب سے بڑی یاترا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یاترا کے لئے ماضی میں جو انتظامات کیے جاتے ہیں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں اس سال دوگنا ہوں گے اور پوری انتظامیہ اور دیگر مشینری اس سال اتنی بڑی تعداد میں یاتریوں کے استقبال کے لیے مکمل طور تیار ہیں جبکہ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے فول پروف سیکورٹی کے انتظامات بھی کئے گئے ہیں اور جموں و کشمیر میں تمام سیکورٹی ایجنسیاں یاترا کو ہر ممکن محفوظ بنانے میں شامل ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی پہلے ہی بہتر ہو گئی ہے جس کی تازہ مثال آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کتنے سیاح جموں کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔مرکزی سیکریٹری نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحوں کی آمد مقامی معیشت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے اور آپ دیکھ سکتے ہیں کہ سیاحوں کی آمد سے شکارہ والا، پونی والا، ٹیکسی ڈرائیور اور دیگر اسٹیک ہولڈر کیسے فائیدہ اٹھا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چند روز قبل لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے خود کہا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں میں تقریباً 80 ہزار سیاح جموں و کشمیر پہنچے ہیں اور آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ یہاں کی مقامی معیشت کے لیے کتنا فائیدہ مند ثابت ہوا ہوگا۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اپوروا چند نے کہا کہ انہوں نے دوسری ریاستوں کے لوگوں کو ان کی مقامی زبان میں معلومات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان سے اس سال کی یاترا میں حصہ لینے کو کہا جا سکے جبکہ ہم نے مقامی انتظامیہ کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ نہ صرف یاترا کے بارے میں بلکہ دیگر خوبصورت اور دلکش مقامات کے بارے میں 2سے 3 منٹ کی فلم بنائے، جو وادی کشمیر میں دیکھنے کے قابل ہو اور ان خوبصورت مقامات کو ہم ملک بھر کے ہر سنیما گھروں اور تھیٹروں میں دکھائے گے۔