سیکورٹی گرڈ کو مضبوط کرنے کی ہدایت
سرینگر:جموں کشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وزیرداخلہ امیت شاہ نے سرینگر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں عسکریت کا ماحولیاتی نظام جس میں عناصر شامل ہیں جو ملی ٹنٹ اور علیحدگی پسند مہم کو عام آدمی کی بھلائی کو نقصان پہنچانے میں مدد دیتے ہیں، اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اسے برقرار رکھتے ہیں کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ سی این آئی کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ جو جموں کشمیر کے تین روزہ دورے پر تھے نے بدھ کی صبح راج بھون سرینگر میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور حکومت ہند کے دیگر سینئر افسران بشمول فوج، سی اے پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور جموں و کشمیر حکومت نے میٹنگ میں شرکت کی۔مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس سے کہا کہ وہ فعال طور پر مربوط انسداد ملی ٹنسی آپریشنز کریں، تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خوشحال اور پرامن جموں و کشمیر کے وڑن کو پورا کیا جا سکے۔امیت شاہ نے سڑکوں کو تشدد سے پاک رکھنے اور قانون کی حکمرانی کو نمایاں طور پر بحال کرنے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ یوم آزادی کی تقریبات کے دوران ’’ہر گھر ترنگا‘‘مہم نے بے مثال جوش و خروش کی ایک نئی سطح کو دیکھا۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ ملی ٹنٹوں اور علیحدگی پسندوں کا خوف نہ ہو۔ انہوں نے سیکورٹی گرڈ کے کام کاج کا جائزہ لیا اور گزشتہ میٹنگوں میں سیکورٹی ایجنڈے کے مختلف آٹمز پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا تاکہ ملی ٹنسی کے واقعات کو کم کیا جا سکے اور نظام پر علیحدگی پسند نیٹ ورکس کا گلا دبایا جا سکے۔مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس کو ملی ٹنتوں کا صفایا کرنے کے لیے انتہائی پیچیدہ اور منصوبہ بند انسداد دہشت گردی کارروائیوں کے ذریعے مربوط کوششوں کو جاری رکھنے کی تلقین کی۔ یو اے پی اے کے تحت درج مقدمات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ تفتیش بروقت اور موثر ہونی چاہیے۔ متعلقہ ایجنسیوں کو جانچ کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر کام کرنا چاہیے۔